تلنگانہ

بی آر ایس، تلنگانہ عوام کی حقیقی محافظ: کے سی آر

نرمل ٹاؤن میں منعقدہ بی آر ایس کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد تیسری بار اسمبلی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔

حیدرآباد: چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ تلنگانہ عوام کی حقیقی محافظ بی آر ایس ہی ہے اور انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ کافی سوچ سمجھ کر اپنے مفادات کی تکمیل کرنے کی صلاحیت کے حامل امیدوار اور جماعت کے حق میں ووٹ کا استعمال کریں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس دور حکومت میں 600فون ٹیاپنگ معاملات کا انکشاف
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
چند یوٹیوب چیانلس پر جھوٹ پھیلانے کا الزام، قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ

 آج نرمل ٹاؤن میں منعقدہ بی آر ایس کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد تیسری بار اسمبلی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ انتخابات آتے ہیں اور جاتے ہیں، ہر سیاسی جماعت کے امیدوار میدان میں نظر آتے ہیں۔

 میں آپ سب کو ایک ہی مشورہ دونگا آزادی کے بعد75 برسوں میں بھی جمہوری مزاج نہیں بن سکا۔ جن ممالک میں جمہوری مزاج کو فروغ حاصل ہوا، وہ ممالک ترقی یافتہ بن گئے۔ ہندوستان سے کئی گنا ترقی کرچکے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ ان کے نظریات پر دیہاتوں، ٹاؤنس اور شہروں کی بستیوں میں مباحث ہونا چاہئے۔

 وہ اس لئے کہ انتخابات سرپرہیں، چار پانچ سیاسی جماعتیں مقابلہ کررہی ہیں۔30 نومبر کو یوم رائے دہی ہے۔3 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔ کوئی ایک امیدوار کامیاب ہوگا۔ ایک جمہوری ملک جہاں پارلیمانی طرز جمہوریت ہے، عوام کے لئے ووٹ ایک ہتھیار ہے۔ آپ کا ووٹ آپ کے اور آنے والی نسلوں کا مستقبل طئے کرے گا۔ پارٹی اور امیدواروں کی اچھائیوں اور برائیوں سے عوام کو اچھی طرح واقف رہنا چاہئے۔

 امیدواروں کی کامیابی سے حکومتیں تشکیل دی جاتی ہیں۔ کونسی حکومت بننے سے عوام کو زیادہ فائدہ ہوگا۔ اس پر غور وخوص کیا جانا چاہئے۔ انتخابات سے عین قبل غفلت کا شکار نہیں ہونا چاہئے۔ جلد بازی کا مظاہرہ بھی نہیں کرنا چاہئے۔

 ہر پارٹی کی تاریخ کا مطالعہ کرنا اور ان پارٹیوں کے دور میں ہوئی ترقی پر نظر ڈالنا چاہئے۔ اپنے حالات اور ضروریات کے مطابق ان پارٹیوں کے نظریات کا جائزہ لینا چاہئے۔

 چونکہ انتخابات عوام کی کامیابی کی عکاسی ہوتے ہیں اس لئے ایسی جماعت کو منتخب کرنا چاہئے جو عوام کی توقعات اور امیدوں پر پورا اترے۔ کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس کا قیام ہی عوام کیلئے کیا گیا۔ عوام کے حقوق کا تحفظ، پانی کا حصول فنڈس حاصل کرنا، روزگار کی فراہمی اور بے روزگاری کا خاتمہ کرنا بی آر ایس کے مقاصد میں شامل ہیں۔

ہماری ایک ہی خواہش ہے کہ کسی بھی صورت میں ریاست کے عوام کو نقصان نہ ہو۔ عوام کے حقوق کیلئے15سال تک جدوجہد کرتے ہوئے خوابوں کی ریاست تلنگانہ کو حاصل کیا گیا۔ عوام نے دوبارہ، بی آر ایس کو حکومت بنانے کا موقع دیا۔

چیف منسٹر کے سی آر نے پوچھا کہ اگر ریاست تلنگانہ کا خواب پورا نہیں ہوتا تو کیا نرمل ضلع بنتا؟ عوام کو ان تمام باتوں پر غور کرنا ہے۔ ہم ن ے عادل آباد کے ساتھ منچریال کو ضلع بنانے کا فیصلہ کیا تھا مگر اندرا کرن ریڈی نے نرمل کو بھی ضلع بنانے کا مطالبہ کیا۔

اس کی کاوشوں کی وجہ سے ہی عادل آباد، منچریال آصف آباد اور نرمل کو ضلع کا موقف حاصل ہوا۔ علاقہ میں آج چار میڈیکل کالجس قائم کئے گئے۔ اندرا کرن ریڈی کی نمائندگی پر کئی ترقیاتی کام انجام دئیے گئے اور آگے بھی انجام دئیے جائیں گے۔ ان ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے عوام کو پھر ایک بار بی آر ایس کا ساتھ دینا چاہئے۔