یوروپ

’ملکہ کو مارنے آیا ہوں‘ برطانوی محل میں داخل ہونے والے سکھ نوجوان کو سزا سنانے کی تاریخ مقرر

برطانوی محل میں ملکہ کو قتل کے ارادے کے ساتھ تیر کمان کے ساتھ داخل ہونے والے سکھ نوجوان جسونت سنگھ نے غداری کا الزام قبول کر لیا، انھیں 31 مارچ کو سزا سنائی جائے گی۔

لندن: برطانوی محل میں ملکہ کو قتل کے ارادے کے ساتھ تیر کمان کے ساتھ داخل ہونے والے سکھ نوجوان جسونت سنگھ نے غداری کا الزام قبول کر لیا، انھیں 31 مارچ کو سزا سنائی جائے گی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق 2021 میں کرسمس کے دن ونڈسر کاسل میں گھسنے والے مسلح نوجوان جسونت سنگھ چَیل نے اعتراف جرم کر لیا ہے، ان پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جسے انھوں نے قبول کر لیا ہے۔

21 سالہ جسونت سنگھ نے اولڈ بیلی کی عدالت میں ہتھیار رکھنے اور دھمکیاں دینے کا بھی اعتراف کیا، ہیمپشائر سے تعلق رکھنے والے جسونت سنگھ نے 2021 میں کرسمس کے دن ونڈسر کاسل میں ایک کراسبو (تیر کمان) کے ساتھ گھسنے کی کوشش کی تھی، جسونت نے پولیس افسر سے کہا تھا کہ یہاں ملکہ کو مارنے آیا ہوں۔جب جسونت ونڈسرکاسل میں داخل ہوا تھا تو ان دنوں مرحوم بادشاہ کرونا وائرس کی وجہ سے ونڈسر میں مقیم تھے۔ جسونت سنگھ 1981 کے بعد غداری کے جرم میں ملوث ہونے والا پہلا شخص ہے۔

جسونت سنگھ ایک سپر مارکیٹ میں کام کرتا تھا لیکن بے روزگار ہو گیا تھا، وہ نائلون کی رسی لے کر ایک سیڑھی کے ذریعے محل کے میدان میں داخل ہوا تھا، اور تقریباً 2 گھنٹے وہاں رہا تھا۔

جسونت کو کرسمس کے دن ایک شاہی محافظ نے محل کے میدان کے ایک نجی حصے میں دیکھا، اس نے ہڈ اور ماسک پہنا ہوا تھا، محافظ کے مطابق وہ کسی ایکشن فلم کے کردار کی طرح دکھائی دے رہا تھا۔

افسر نے اپنا ٹیزر نکالا، اور اس سے پوچھا: ’’صبح بہ خیر، کیا میں مدد کر سکتا ہوں، دوست؟‘‘ تاہم جواب میں جسونت نے کہا ’’میں یہاں ملکہ کو مارنے آیا ہوں۔‘‘

پروٹیکشن آفیسر نے فوری طور پر جسونت سنگھ کو کراسبو گرانے، گھٹنوں کے بل بیٹھنے اور سر پر ہاتھ رکھنے کو کہا، اس نے تعمیل کی اور پھر کہا ’’میں یہاں ملکہ کو مارنے آیا ہوں۔‘‘

گرفتاری کے وقت جسونت کے پاس موجود کراسبو میں تیر بھی موجود تھا۔ اس کے پاس ایک ہاتھ سے لکھا ہوا نوٹ بھی تھا، جس میں لکھا تھا ’’براہ کرم میرے کپڑے، جوتے اور دستانے، ماسک وغیرہ نہ ہٹائیں، پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے، مجھے حنوط نہ کیا جائے، شکریہ اور میں معذرت خواہ ہوں۔‘‘