یوروپ

پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں شدید احتجاج

حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں احتجاج شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپیں ہورہی ہیں۔

پیرس : حکومت کی جانب سے پنشن اصلاحات کے خلاف فرانس میں احتجاج شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔ پولیس اور احتجاجیوں کے درمیان جھڑپیں ہورہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
بھوگی کی آگ کو پولیس نے جوتوں سے بجھادیا، نیا تنازعہ

صورتحال نہ صرف غیر یقینی بلکہ کشیدہ ہوگئی ہے۔ احتجاجیوں نے پولیس پر حملہ کئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی مقامات پر پولیس کو تشدد کا نشانہ بنانے کیلئے مختلف حربے اختیار کئے جارہے ہیں۔ آتش بازی کے دوران استعمال کئے جانے والے پٹاخوں وغیرہ کا بھی پولیس کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے۔

کئی مقامات پر آتشزنی کے واقعات بھی پیش آرہے ہیں۔ مظاہرین اور احتجاجیوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے آنسو گیاس کا استعمال کیا جارہا ہے جوکہ غیر موثر ثابت ہورہا ہے۔ صدرایمونیل میکرون کے مبینہ متنازعہ اصلاحات کے فیصلہ کے بعد سے بے چینی برقرار ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں رائے دہی کا طریقہ کار استعمال کئے بغیر ملازمین کے سبکدوش ہونے کی عمر میں 62 سے اضافہ کرکے 64کردی گئی ہے۔ بی بی سی نے یہ بات بتائی اور کہا کہ صدر فرانس کی حکومت کے خلاف کوئی تحریک عدم اعتماد پیش نہیں کی گئی۔

ملازمین کی مختلف یونینوں کی جانب سے احتجاج میں مزید شدد پیدا کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ یونین کے قائدین کا مطالبہ ہے کہ اصلاحات سے درست برداری اختیار کی جائے۔ کلینرس اور کلکٹرس کی ہڑتال کی وجہ سڑکوں پر کوڑا کرکٹ کے ڈھیر ہوگئے ہیں۔