یوروپ

بیلاروس میں نوبیل امن انعام یافتہ کو 10 سال کی سزائے قید

ہفتہ کو شائع ہونے والی بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مسٹر بیالیاتسکی کو حکومت مخالف مظاہروں کے لئے اسمگلنگ اور فنڈنگ ​​کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

منسک: بیلاروس کی ایک عدالت نے امن کے نوبیل انعام یافتہ ایلس بیالیاتسکی کو 10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ہفتہ کو شائع ہونے والی بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مسٹر بیالیاتسکی کو حکومت مخالف مظاہروں کے لئے اسمگلنگ اور فنڈنگ ​​کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

مسٹر بیالیاتسکی کے علاوہ عدالت نے جمعہ کو حکومت مخالف مظاہروں کو فنڈ دینے کے الزام میں دو افراد کو بھی سزا سنائی۔ ان میں سے سٹیفانووچ کو نو سال اور لیبکووچ کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔

دوسری جانب 60 سالہ مسٹر بیالیاتسکی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی حکومت انہیں خاموش کرانے کی کوشش کر رہی ہے۔

مسٹر بیالتسکی 2022 کے نوبیل امن انعام کے تین فاتحین میں سے ایک ہیں۔ انہیں 2021 میں پچھلے سال بڑے پیمانے پر متنازعہ انتخابات پر سڑکوں پر ہونے والے زبردست مظاہروں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر اپوزیشن جماعتوں کی مالی معاونت کے لیے نقد رقم کی اسمگلنگ کا الزام تھا۔

مسٹر بیلیاتسکی کی اہلیہ نتالیا پنچوک نے اس فیصلے کو ظالمانہ قرار دیا ہے۔

بیلاروس کی جلاوطن اپوزیشن لیڈر سویتلانا تیخانوسکایا نے کہا کہ یہ سزا ‘خوفناک’ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "ہمیں اس شرمناک ناانصافی کے خلاف لڑنے اور انہیں آزاد کرانے کے لیے کچھ کرنا چاہیے۔”امن کا نوبیل انعام دینے والی ناروے کی نوبیل کمیٹی کے سربراہ بیرٹ ریس اینڈرسن نے کہا کہ مسٹر بیالیاتسکی کے خلاف الزامات اور سزا "سیاست پر مبنی” ہیں۔