سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

ترکیہ۔شام کا سرحدی علاقہ ایک بار پھر لرز گیا، 3 افراد ہلاک۔ 213 زخمی

پیر کو ترکیہ اور شام کا سرحدی خطہ ایک بار پھر زلزلوں کے جھٹکوں سے لرز گیا۔ صرف دو ہفتے قبل پیش آئے زلزلوں میں زائد از 47,000 لوگ ہلاک اور ہزارہا مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔

انطاکیہ: پیر کو ترکیہ اور شام کا سرحدی خطہ ایک بار پھر زلزلوں کے جھٹکوں سے لرز گیا۔ صرف دو ہفتے قبل پیش آئے زلزلوں میں زائد از 47,000 لوگ ہلاک اور ہزارہا مکانات کو نقصان پہنچا تھا۔

پیر کو آئے جھٹکے کی شدت 6.3 تھی جس کا مبداء جنوبی ترکیہ کے کے شہر انطاکیہ کے قریب تھا اور اس کو شام، مصر اور لبنان میں محسوس کیا گیا۔ یوروپین میڈی ٹیرانین سسمولوجیکل سنٹر (ای ایم ایس سی) نے کہا کہ اس کی شدت کی گہرائی صرف دو کیلومیٹر (1.2 میل) تھی اور امکانی طور پر اس کا اثر زمینی سطح پر ہی رہا ہے۔

منیٰ العمر نے کہا کہ جب تازہ جھٹکہ آیا تو اس وقت وہ وسطیٰ انطاکیہ کے ایک پارک میں خیمہ میں تھیں۔اپنے سات سالہ بیٹے کو گود میں اٹھائے روتے ہوئے منی العمر نے بتایا کہ ’مجھے لگا کہ میرے پیروں کے نیچے سے زمین سرک رہی ہے۔‘انہوں نے پوچھا کیا مزید جھٹکے آئیں گے؟ ترکی کی خبر رساں ایجنسی ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق یہ جھٹکہ مقامی وقت 8:04 بجے شب محسوس کیا گیا۔

ابتدائی جھٹکے کے بعد 5.8، 3.9 اور 4.5 شدت کے تین جھٹکے محسوس کئے گئے۔ دو عینی شاہدین نے روئٹرز کو بتایا کہ زلزلے سے وسطی انطاکیہ میں عمارتیں متاثر ہوئیں۔خیال رہے کہ دو ہفتے قبل آنے والے تباہ کن زلزلے میں انطاکیہ شہر بری طرح متاثر ہوا تھا۔دوسرے عینی شاہدین نے بتایا کہ زلزلے کے بعد بچاؤ ٹیمیں مختلف علاقوں میں سرگرم ہوگئی ہیں اور پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ تازہ ترین زلزلے سے کوئی زخمی تو نہیں ہوا ہے۔

ترکیہ کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی آفاد کے مطابق زلزلے سے جنوبی صوبہ حطائی متاثر ہوا ہے۔ خیال رہے یہ صوبہ 6 فروری کو آنے والے زلزلے میں بھی سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔6 فروری کے زلزلے میں ترکیہ میں اب تک 41 ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تازہ ترین زلزلے کو انطاکیہ شہر اور ادانا میں بہت زیادہ محسوس کیا گیا۔مقامی صحافی نے بتایا کہ زلزلے کے بعد خوف ہراس کے مناظر تھے اور زلزلے کے جھٹکوں کے بعد تباہ شدہ شہر میں گرد و غبار کے بادل اٹھتے دیکھے گئے۔

زلزلے میں زخمی ہونے والوں کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے دیکھا گیا۔متاثرہ عمارتوں کی دیواریں گر گئیں۔ آفاد کے مطابق 6 فروری کے 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے کے بعد ترکیہ اور شام میں چھ ہزار سے زائدمابعد زلزلہ جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو کے مطابق تازہ دو زلزلوں میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 213 لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔ نائب صدر ترکیہ فواد أقطائی نے خطہ کے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ تباہ شدہ یا نقصان پہنچنے والی عمارات میں داخل نہ ہوں۔

اطلاعات کے مطابق متاثرہ علاقوں میں مزید کئی عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔ شمالی شام کے ایک جہد کار عبدالکافی الحمدو نے کہاکہ اگرچہ یہ جھٹکہ مختصر اور کمزور تھا مگر تازہ جھٹکے نے شمالی شام کے عوام میں خوف کی لہر پیداکردی ہے۔ سابقہ تجربے کی وجہ سے لوگ گھبراکر گھروں کے باہر نکل آئے۔ چند لوگ اپنی بالکونیوں سے بھی کود پڑے۔یہاں کے لوگ محفوظ نہیں ہیں اور وہ کسی پر بھی بھروسہ نہیں کرتے گوکہ اُن کی عمارتیں کتنی ہی مضبوط کیوں نہ ہوں۔ لوگ اب بھی صدمہ میں ہیں۔