مشرق وسطیٰ

سعودی عرب: لالچ دے کرغیراخلاقی کام کرانے والوں کی گرفتاری کا حکم

گرفتاری کے بعد ملزمان سے تفتیش کے طریقہ کار کو انجام دینے سے یہ بات واضح ہو گئی کہ انہوں نے متاثرہ شخص کو سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے ذریعے پہچانا۔ یہ کہ ملزمان نے متاثرہ کوشکار بنانے کے لیے طاقت اور تشدد کا سہارا لے کر اسے دھوکہ دیا۔

ریاض: سعودی عرب میں پبلک پراسیکیوشن آفس کے سرکاری ترجمان نے مجاز استغاثہ کی جانب سے ریاض شہر میں شہریوں کو کسی دوسرے شخص کو لالچ دینے اور اسے غیر اخلاقی حرکتوں پر مجبور کرنے کے واقعے کے حوالے سے گرفتاری کے وارنٹ جاری کرنے کا چہارشنبہ کواعلان کیا ہے۔

گرفتاری کے بعد ملزمان سے تفتیش کے طریقہ کار کو انجام دینے سے یہ بات واضح ہو گئی کہ انہوں نے متاثرہ شخص کو سوشل میڈیا ایپلی کیشن کے ذریعے پہچانا۔ یہ کہ ملزمان نے متاثرہ کوشکار بنانے کے لیے طاقت اور تشدد کا سہارا لے کر اسے دھوکہ دیا۔

ترجمان نے شہریوں کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے طریقہ کار کو مکمل کرنے اور انہیں مجاز عدالت سے رجوع کرنے کے لیے اس سلسلے میں سخت ترین سزائیں دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کو بڑا جرم سمجھا جاتا ہے جن کے لیے گرفتاری کی ضرورت ہوتی ہے۔انہیں سزائے موت تک بھاری سزائیں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پبلک پراسیکیوشن مجرموں کے خلاف تیز رفتار ٹرائل اور فیصلے جاری کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پبلک پراسیکیوشن آفس تمام غیر قانونی رویے، ہر وہ چیز جس سے افراد کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے یا ہر وہ چیز جو معاشرے کے امن و سکون کو متاثر کرتی ہو پر توجہ دیتی ہے۔