حیدرآباد

کونسل کی دونشستوں کے ضمن الیکشن، ٹکٹ کیلئے کانگریس قائدین میں دوڑ دھوپ

حکومت بنانے کے بعد کانگریس کے لیے یہ پہلا انتخابی امتحان ہوگا۔ یہ نشستیں،بی آر ایس کے کڈیم سری ہری اور پی کوشک ریڈی کے اسمبلی کے لیے منتخب ہونے کے بعد استعفیٰ دینے کے وجہ سے خالی ہوئی ہیں۔

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ایم ایل ایز کوٹہ کے تحت دو خالی ایم ایل سی نشستوں کے ضمنی انتخابات کے شیڈول کی اجرائی کے ساتھ ہی کانگریس کے کئی لیڈروں نے تلنگانہ کونسل  میں پارٹی نامزدگی حاصل کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم

 حالیہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد حکومت بنانے کے بعد کانگریس کے لیے یہ پہلا انتخابی امتحان ہوگا۔ یہ نشستیں،بی آر ایس کے کڈیم سری ہری اور پی کوشک ریڈی کے اسمبلی کے لیے منتخب ہونے کے بعد استعفیٰ دینے کے وجہ سے  خالی ہوئی ہیں۔

ضمنی انتخاب 28 جنوری کو مقرر ہیں۔ منتخب ارکان کی مدت چار سال ہوگی۔ پارٹی کے ذرائع کے مطابق، حالیہ اسمبلی انتخابات میں ہارنے والے، سابق وزراء اور سابق ممبران پارلیمنٹ سمیت ایک درجن سے زیادہ قائدین  ایم ایل سی بننے کے خواہشمند ہیں۔

 تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر ایم کودنڈارام کے ساتھ ساتھ سی پی آئی کے قائدین بھی کانگریس سے ان کی امیدواری کی حمایت کرنے کے لیے پرامید ہیں کیونکہ انہیں اسمبلی انتخابات سے قبل اتحاد کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر مناسب پوزیشن دینے کا یقین دلایا گیا تھا۔

 بتایا جا رہا ہے کہ اس سلسلہ سی پی آئی کے قائدین  نے مبینہ طور پر حکمراں کانگریس کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے تاکہ کونسل کے لئے  نامزدگی کے لیے ان میں سے ایک پر غور کیا جا سکے۔

 دوسری طرف  کانگریس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کو دو سیٹوں میں سے ایک سی پی آئی لیڈر کو دینے کا یقین ہے اور باقی ایک کے امیدوار کا فیصلہ ٹی پی سی سی کے سربراہ اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کریں گے۔