شمالی بھارت

نوح میں انہدامی مہم پر روک

پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کے دن نوح میں انہدامی کارروائی پر روک لگادی جہاں حکام گزشتہ ہفتہ کی فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد ”غیرقانونی تعمیر کردہ“ عمارتوں کو ڈھارہے ہیں۔

چندی گڑھ: پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے پیر کے دن نوح میں انہدامی کارروائی پر روک لگادی جہاں حکام گزشتہ ہفتہ کی فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد ”غیرقانونی تعمیر کردہ“ عمارتوں کو ڈھارہے ہیں۔

جسٹس جی ایس سندھاوالیہ نے نوح کی انہدامی مہم کا ازخود نوٹ لیا اور حکومت ِ ہریانہ کو ہدایت دی کہ مزید کوئی انہدامی کارروائی نہ ہو۔

عہدیداروں نے کہا تھا کہ بعض عمارتوں کو فسادیوں نے 31 جولائی کو وشوا ہندو پریشد(وی ایچ پی) کے جلوس پر سنگباری کے لئے استعمال کیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر دھریندر کھرگاٹہ نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر ضلع میں انہدامی کارروائی روک دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے عہدیداروں کو حکم دیا کہ غیرقانونی تعمیرات کے خلاف مہم روک دی جائے۔

گزشتہ 3 دن میں ضلع کے 37 مقامات پر 57.7 ایکڑ اراضی سے غیرقانونی تعمیرات ہٹادی گئیں۔162 پکے اور 591 کچے ڈھانچے گرادیئے گئے۔

اسی دوران پولیس نے کہا کہ گروگرام کے موضع راٹھی واس کے قریب ہفتہ کی رات ایک دھابہ کو آگ لگادی گئی۔

اُسی رات بلاسپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج ہوئی۔ گروگرام پولیس نے یہ بھی بتایا کہ اس نے سوہنا میں تشدد کے 15ملزمین کو اتوار کی رات گرفتار کیا جنہیں عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔