پاکستانی ماہی گیر راتوں رات کروڑپتی بن گیا
حاجی بلوچ جو غربت کا شکار ابراہیم حیدری ماہی گیری گاؤں میں رہتا ہے‘ اپنے ورکرس کے ساتھ مل کر بحیرہ عرب سے مچھلیاں پکڑیں جنہیں سنہری مچھلی یا مقامی زبان میں سووا مچھلی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
کراچی: پاکستان کے شہر کراچی میں ایک ماہی گیر نایاب مچھلیوں کے نیلام کے بعد راتوں رات کروڑ پتی بن گیا۔ان مچھلیوں میں کئی طبی خواص پائے جاتے ہیں۔ حاجی بلوچ جو غربت کا شکار ابراہیم حیدری ماہی گیری گاؤں میں رہتا ہے‘ اپنے ورکرس کے ساتھ مل کر بحیرہ عرب سے مچھلیاں پکڑیں جنہیں سنہری مچھلی یا مقامی زبان میں سووا مچھلی کے نام سے جانا جاتا ہے۔
پاکستان فشرمین فوک فورم کے مبارک خان نے بتایا کہ جمعہ کی صبح جب ماہی گیروں نے اپنے مال کا نیلام کیا تو کراچی بندرگاہ پر اس کا مال تقریباً 70 ملین روپیوں میں فروخت ہوا۔ سووا مچھلی کو انمول اور نایاب تصور کیا جاتا ہے کیونکہ اس کے پیٹ میں پائی جانے والی چیزوں میں کئی طبی خواص موجود ہوتے ہیں۔
اس مچھلی سے حاصل کیا جانے والا دھاگہ جیسا مادہ جراحی عمل میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ بلوچ نے بتایا کہ نیلام میں ایک مچھلی تقریباً 7 ملین روپے حاصل کرتی ہے۔ اس مچھلی کا وزن عموماً 20 تا 40کیلو کے درمیان ہوتا ہے اور اس کی لمبائی دیڑھ میٹر تک جاسکتی ہے۔ مشرقی ایشیائی ممالک میں اس کی کافی مانگ ہے۔