مشرق وسطیٰ

مغری کنارہ میں اسرائیلی فورسس کی فائرنگ‘6 فلسطینی شہید

مقبوضہ مغربی کنارہ نے اسرائیلی فورسس نے دھاوا کرتے ہوئے کم ازکم 6فلسطینیوں کو ہلاک اور دیگر21 کو زخمی کردیا۔ فلسطینی عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

مقبوضہ مغربی کنارہ: مقبوضہ مغربی کنارہ نے اسرائیلی فورسس نے دھاوا کرتے ہوئے کم ازکم 6فلسطینیوں کو ہلاک اور دیگر21 کو زخمی کردیا۔ فلسطینی عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔

آج صبح اسرائیلی فوج کی کثیر تعداد نے شہر نابلس پر حملہ کردیا جنہیں فلسطینی سیکیورٹی فورسس اور مسلح جنگجوؤں نے انہیں دیکھ لیا اس بات کااظہار فلسطینی فتح تحریک کے ترجمان نے کیا۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فائرنگ میں 5 فلسطینی ہلاک ہوئے جن میں ایک غیر مسلح فلسطینی تھا۔

فلسطین کے ہیلتھ اینڈ سیکوریٹی عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق منگل کی صبح اسرائیلی فورسس کی بھاری نفری نے مقبوضہ مغربی کنارہ کے شہر نابلس میں مختلف علاقوں میں چھاپے مارے اور گھروں میں گھس کر چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔

چھاپوں کے دوران جھڑپوں میں اسرائیلی فورسس نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 6 فلسطینی شہید اور 21 زخمی ہوگئے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہداء میں 26 سالہ علی خالد، 27 سالہ مشال بغدادی، 31 سالہ ودیع الحوا‘ 30 سالہ حامدی قائم، 35 سالہ حمادی محمد شرف شامل ہیں، ایک اور 19 سالہ نوجوان قوصے التمیمی کو رملہ میں فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔

فلسطینی ریڈ کریسنٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسس انہیں علاقہ میں جاکر زخمیوں کو ریسکیو کرنے سے روک رہی ہیں۔قابض اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارہ میں چھاپے مارے اور متعدد فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی فوجیوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے باوجود سینکڑوں فلسطینی سڑکوں پر نکل آئے اور اسرائیلی فورسس کے مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔

اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں متعدد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔ اسرائیلی فورسس نے مغربی کنارے کا محاصرہ کررکھا ہے اور مختلف علاقوں میں چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق چھاپے کے دوران احتجاجاً پتھراؤ کرنے والے چھٹے فلسطینی کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر قتل کر دیا۔

اسرائیلی فورسس کا موقف ہے کہ انہوں نے پولیس اور انٹلی جنس عہدیداروں کی مدد سے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جو فلسطینی جنگجوو گروپ ’عرین الاسود‘ کے زیر استعمال تھے، انہوں نے ان ٹھکانوں کو عسکریت پسندوں کا ’ہیڈ کوارٹر اور ہتھیار بنانے کی ورکشاپ‘ قرار دیا۔

اسرائیلی فورسزز کے بیان میں مزید کہا گیا کہ ’فورسس نے دھماکہ خیز مواد بنانے والی جگہ کو دھماکہ سے اڑا دیا، کارروائی کے دوران متعدد مسلح مشتبہ افراد کو نشانہ بنایا گیا‘ تاہم ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔واضح رہے کہ 1967 میں اسرائیل نے فلسطین کے علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا اور حالیہ چند ماہ سے مغربی کنارے کے شمالی علاقوں بالخصوص نابلس اور جنین میں شدید جھڑپوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق رواں برس کے آغاز کے بعد سے اب تک 100 سے زائد فلسطینی شہری اور جنگجو بھی جاں بحق ہوچکے ہوئے ہیں، یہ مغربی کنارے میں گزشتہ 7 برسوں میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل کے وزیراعظم یائر لیپڈ نے بتایا کہ فوجی کارروائی میں فلسطینی جنگجووں کے نئے اتحاد ’عرین الاسود‘ کے سربراہ ودیع الحوح اور ان کے ساتھیوں کو ہلاک کیا گیا۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ پولیس اور انٹلی جنس اہلکاروں کی مدد سے ’عرین الاسود‘ کے اسلحہ چلانے کی تربیت گاہ کو نشانہ بنایا جہاں سے تربیت یافتہ جنگجووں نے اسرائیلی سرزمین پر حملوں میں متعدد یہودی آبادکاروں کو چاقو کے وار کرکے قتل کیا تھا۔