مشرق وسطیٰ

روضہ رسولﷺ کے سامنے سنہری رکاوٹیں نصب

سنہری باڑ کی دیوار اندرونی حجرے کے سامنے کی طرف ہے، جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے دو انتہائی وفادار صحابہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی آرام گاہیں ہیں۔

مدینہ منورہ: سرور دو جہاں تاجدار مدینہ پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ کے سامنے نئے سنہری بیریئرز لگائے گئے ہیں۔ پیر13  مارچ کو روضہ رسول ﷺ کے روبرو ان رکاوٹوں کی تنصیب عمل میں لائی گئی۔

تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں نصب سنہری خطاطی سے مزین ایک اونچی رکاوٹ روضہ رسول ﷺ کو ایک نیا روپ دے رہی ہے۔

سنہری باڑ کی دیوار اندرونی حجرے کے سامنے کی طرف ہے، جس میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے دو انتہائی وفادار صحابہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی آرام گاہیں ہیں۔

پیغمبر اسلام ﷺ کی قبر مبارک وہ جگہ ہے جہاں پوری دنیا کے مسلمان سب سے زیادہ جانا چاہتے ہیں۔

مسلمانوں کے لئے یہ عظیم اہمیت کی جگہ ہے جہاں پوری دنیا کے مسلمان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام پیش کرنے کے لئے آتے ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی قبر مبارک سے ان کا سلام سنتے ہیں اور اس کا جواب بھی دیتے ہیں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک مدینہ، سعودی عرب میں مسجد نبوی کے اندر ہے۔ یہ جگہ جہاں آپؐ آرام فرمارہے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی اہلیہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا حجرہ ہوا کرتی تھی۔

توسیع سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک کو مسقورة کہا جاتا تھا۔ تاہم توسیع کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک مسجد نبویؐ کے جنوب مشرقی حصے میں سبز گنبد کے ساتھ مسجد کی عمارت کے حصے میں آگئی۔

آپ میں سے وہ لوگ جو خوش قسمت ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ اقدس پر ذاتی طور پر حاضری دے سکیں، آپ دیکھیں گے کہ آپؐ کی قبر مبارک کا کوئی دروازہ نہیں ہے اور وہ باہر سے بالکل بند ہے کیونکہ یہ ایک حجرے کی دیوار سے گھری ہوئی ہے جو حضرت عمر بن عبدالعزیز کی طرف سے 91 ہجری میں پہلی بار تعمیر کی گئی تھی۔ اس کے بعد بھی کئی تبدیلیاں کی گئیں۔

یہ دیواریں کسی کو بھی روضہ رسول ﷺ میں داخل ہونے سے روکتی ہیں۔

یہ قدم بنا کسی وجہ کے نہیں اٹھایا گیا تھا۔ روضہ کی دیواریں ایک واقعے کے بعد تعمیر کی گئی تھیں جہاں ماضی میں کافروں نے سرنگیں کھود کر آپ ﷺ کی قبر مبارک تک پہنچنے کی کوشش کی تھی۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر مبارک اور آپ کے دو صحابہؓ کی قبریں صرف مواجهة سے ہی دیکھی جا سکتی ہیں جو حجرہ مقدس کے مشرقی جانب واقع ہے۔

مواجهة تین سوراخوں پر مشتمل ہے، جہاں پہلا اور سب سے نمایاں سوراخ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کی طرف ہے، جبکہ دوسرا اور تیسرا سوراخ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی قبروں کی طرف ہے۔