کھیل

فاسٹ بولر سمیع کیخلاف سابق اہلیہ سپریم کورٹ سے رجوع

ٹیم انڈیا کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد سمیع کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ سمیع کی اہلیہ حسین جہاں نے ان کی گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاہے۔

کولکتہ: ٹیم انڈیا کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد سمیع کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ سمیع کی اہلیہ حسین جہاں نے ان کی گرفتاری کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیاہے۔

حسین جہاں نے اپنی درخواست میں کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیاہے جس نے سمیع کے خلاف جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری پر سیشن کورٹ کے اسٹے کو برقرار رکھا تھا۔

سمیع کی اہلیہ نے الزام لگایا ہے کہ سمیع اس سے جہیز کا مطالبہ کرتا تھا اور بی سی سی آئی سے متعلق دوروں پر بورڈ کی طرف سے فراہم کردہ کمروں میں طوائفوں کیساتھ غیر قانونی تعلقات میں ملوث تھا۔ درخواست میں کہا گیاہے کہ اس معاملے میں علی پور کے ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے 29 اگست 2019 کو سمیع کیخلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔

تاہم سمیع نے اس فیصلے کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا جس نے گرفتاری کے وارنٹ اور پورے معاملہ میں مزید کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ ادھر حسین جہاں نے سمیع پر نئے الزامات عائد کرتے ہوئے کہاکہ محمد سمیع اب بھی ہندوستانی ٹیم کے ساتھ غیر ملکی دوروں پر غیر اخلاقی تعلقات میں ملوث ہیں۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد سمیع نے حسین جہاں کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ لیکن وہ انصاف کے حصول کیلئے سمیع کے خلاف مسلسل مقدمات درج کررہی ہیں۔ 2018 میں گجرات ٹائٹنز کے تیز گیند باز اور ان کے بڑے بھائی سے کولکتہ کی خواتین پولیس نے پوچھ گچھ کی تھی۔

اس کے بعد علی پور کورٹ نے سمیع کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ بھی جاری کیاتھا۔ لیکن وارنٹ روکے جانے پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ حال ہی میں سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ کولکتہ کورٹ نے سمیع کے خلاف کارروائی پر روک لگادی تھی۔ سمیع نے فوجداری مقدمے کی ادائیگی بھی نہیں کی۔

حسین جہاں نے حال ہی میں ایک درخواست کے ذریعے الزام لگایا ہے کہ اس نے جہیز کا مطالبہ کیا اور شادی کے بعد طوائفوں سے تعلقات بنائے۔ درخواست کے مطابق محمد سمیع غیر اخلاقی معاملات کو چلانے کیلئے موبائل استعمال کرتا تھا۔

اس فون کو کولکتہ کی لال بازار پولیس نے ضبط کرلیا۔ درخواست میں لگائے گئے الزامات کے مطابق محمد سمیع آج بھی غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ان الزامات پر سمیع نے کہا کہ اگر ان پر لگائے گئے الزامات سچ ثابت ہوئے تو وہ حسین جہاں سے معافی مانگیں گے۔ اس سال کے شروع میں کولکتہ کی عدالت نے محمد سمیع سے کہا تھاکہ وہ حسین جہاں کیلئے ماہانہ 50 ہزار روپے ادا کریں۔