مشرق وسطیٰ

یروشلم کے مقدس مقامات کو جوں کا توں برقرار رکھا جائے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونی گیٹرس نے یروشلم کے مقدس مقامات اور دوریاستی حل کے موجودہ موقف کے تحفظ کی اپیل کی جو فلسطینی اسرائیل مسئلہ سے مربوط ہے۔

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونی گیٹرس نے یروشلم کے مقدس مقامات اور دوریاستی حل کے موجودہ موقف کے تحفظ کی اپیل کی جو فلسطینی اسرائیل مسئلہ سے مربوط ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیلی آبادکاروں کا مسجد اقصیٰ کے صحنوں میں دھاوا
مسجد اقصیٰ جمعہ کی نماز میں خالی
فلسطینی حکام نے قانونی امداد گروپ کا رجسٹریشن روک دیا
لبنان اور غزہ پٹی میں اسرائیلی سرحد پر کشیدگی برقرار

گیٹرس نے نیویارک کے اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرس نے عرب گروپ کے توسیعی ٹرائیکا کے مستقل نمائندوں سے ملاقات کے دوران بتایا کہ انہیں اس بات کے اعادہ کا موقع ملاہے کہ ہمیں یروشلم کے مقدس مقامات کا موجودہ موقف برقرار رکھنا چاہئے اور دومملکتی حل کے تحفظ کیلئے یہ ضروری ہے تاکہ کوئی بھی ایسے اقدام سے گریز کیا جائے جس سے دوریاستی حل کو خطرہ پیدا ہو۔

گذشتہ ہفتہ اسرائیل کے قومی سلامتی وزیر اتاماربن گوئیر نے مشرقی یروشلم نے دھماکو مقدس مقام الاقصیٰ مسجد کے کمپاونڈ کا دورہ کیا تھا اور فلسطین نے اسے ایک اشتعال انگیز اقدام قرار دیاتھا۔ ژنہوا نیوز رپورٹ میں یہ بات بتائی۔ مسلمانوں اور یہودیوں دونوں کیلئے یہ مقدس مقام ہے اور یہودی اس سے ٹمپل ماؤنٹ کہتے ہیں۔

گیٹریس نے بتایا کہ اقوام متحدہ اسرائیل کی برقراری اور سیکوریٹی میں زندگی گزارنے اس کے حق کو تسلیم کرتی ہے ساتھ ہی ساتھ نئی آبادیاں بسانا لوگوں کے خلاف کارروائیاں اور مکانات کی تباہی سے نہ صرف فلسطینی عوام بلکہ دوسروں میں بھی شدید برہمی اور مایوسی پیدا ہورہی ہے۔

دو ریاستی حل کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے گیٹرس نے بتایا کہ وہ باور کرتے ہیں کہ منصوبہ بی موجود نہیں ہے جس کے ذریعہ دو ریاستی حل کے امکان کو مسترد کردیاگیا اور اس سے مشرق وسطیٰ میں امن کے امکانات کو ہمیشہ کے لئے نقصان پہنچے گا۔

1967 میں اسرائیل نے ان علاقوں پر قبضہ کیا تھاجن پر فلسطینی ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں جن میں مغربی کنارا غزہ پٹی اور دارالحکومت کی حیثیت سے مشرقی یروشلم بھی شامل ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ مشرقی یروشلم اس کا دارالحکومت ہے۔