مشرق وسطیٰ

قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید مذمت، اسلامی تعاون تنظیم کا اجلاس

سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی اشتعال انگیزکارروائیوں پر مایوسی کا اظہارکیا اوراس بات پرزوردیا کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات مسلمانوں کونشانہ بنانےکے بنیادی ارادے سے کیے جاتے ہیں۔

ریاض: اسلامی تعاون تنظیم نے گزشتہ روز سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں اپنے صدردفاتر میں اپنی اعلی کمیٹی کا ایک کھلا غیرمعمولی اجلاس منعقد کیاہے۔ سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی اشتعال انگیزکارروائیوں پر مایوسی کا اظہارکیا اوراس بات پرزوردیا کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات مسلمانوں کونشانہ بنانےکے بنیادی ارادے سے کیے جاتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ٹی ڈبلیو اے ٹی کا میجسٹک ہوٹل نامپلی میں اجلاس
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان
سعودی عرب میں 2 خواتین سمیت 5 افراد کو سزائے موت

اس اجلاس میں سویڈن، نیدرلینڈ اور ڈنمارک میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے شیہد کرنے اور اس کی بے حرمتی کے حالیہ اشتعال انگیز واقعات کے خلاف تنظیم کی جانب سے سخت تشویش کااظہار کیا گیا ہے۔اجلاس میں اسلاموفوبیا کے گھناؤنے حملوں کے مجرموں کے خلاف اوآئی سی کی طرف سے کیے جانے والے ممکنہ اقدامات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے مغربی ممالک میں انتہائی دائیں بازو کے کارکنوں کی اشتعال انگیزکارروائیوں پر مایوسی کا اظہارکیا اوراس بات پرزوردیا کہ اس طرح کے مجرمانہ اقدامات مسلمانوں کونشانہ بنانے،ان کے مقدس مذہب، اقداراورعلامتوں کی توہین کے بنیادی ارادے سے کیے جاتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے متعلقہ حکومتوں کو سخت جوابی اقدامات کرنے چاہییں،خاص طورپراس لیے کہ اس طرح کی اشتعال انگیزی ان کے ممالک میں انتہائی دائیں بازوکےانتہاپسندوں کی جانب سے بار بارکی جارہی ہے۔

او آئی سی کے سیکریٹری جنرل نے کہاکہ قرآن پاک کی بے حرمتی اور پیغمبراسلام کی توہین پرمبنی کارروائیاں جان بوجھ کی جاتی ہیں اورایسے اقدامات کو اسلاموفوبیا کے کسی عام واقعہ کے طورپرنہیں دیکھا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ اس طرح کا عمل پوری ایک ارب ساٹھ کروڑمسلم آبادی کی براہ راست توہین ہے۔حسین ابراہیم طحہ نے تمام متعلقہ فریقوں پرزور دیا کہ وہ ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح کی اشتعال انگیزی کا اعادہ نہ ہو۔

یاد رہے کہ اسٹاک ہوم میں گزشتہ ماہ ڈینش بنیاد پرست لیڈر راسموس پالوڈان نے ترک سفارت خانے کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کیا تھا جس پر پولیس خاموش تماشائی بنی کھڑی رہی تھی ۔