دیگر ممالک

ملیشیا کے سابق وزیر اعظم کی اہلیہ کو رشوت کیس میں 10 سال قید کی سزا

ملائیشیا کی سابق خاتون اول روسمہ پر دیہی سراواک میں اسکولوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے لیے 40.3 لاکھ ڈالر کے منصوبے کے سلسلے میں رشوت ستانی کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

کوالالمپور: کوالالمپور ہائی کورٹ نے جمعرات کو ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسمہ منصور کو تین الزامات میں سے ہر ایک کے لیے 10 سال قید اور کئی ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ چند روز قبل ان کے شوہر کو بھی بدعنوانی کے معاملہ میں 12 سال کے لیے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

بی بی سی نے رپورٹ کیا کہ ملائیشیا کی سابق خاتون اول روسمہ پر دیہی سراواک میں اسکولوں کو شمسی توانائی فراہم کرنے کے لیے 40.3 لاکھ ڈالر کے منصوبے کے سلسلے میں رشوت ستانی کے تین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ روزما نے اپنے مقدمے کے آغاز میں ان الزامات کی تردید کی تھی۔ کوالالمپور ہائی کورٹ نے انہیں تینوں الزامات میں قصوروار پایا۔

سابق خاتون اول (70) کو لگژری اشیا اور زیورات سے بہت زیادہ لگاؤ ​​ہے، انہیں اب بھی منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے 17 دیگر الزامات کا سامنا ہے۔ انہیں تمام الزامات میں قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔ الزامات میں 20 سال تک کی قید اور وصول کی گئی رشوت کی رقم سے پانچ گنا تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق جب ملائیشیا کی پولیس نے 2018 میں جوڑے کی جائیدادوں پر چھاپہ مارا تو انہیں 10.6 لاکھ ڈالر کا سونے اور ہیرے کا ہار، 14 تیارا اور 272 ہرمیس کے بیگ ملا ۔

استغاثہ نے دعویٰ کیا کہ روسمہ نے 18.75 ملین ملائیشین رنگٹ کی رشوت طلب کی تھی اور اس نے پروجیکٹ جیتنے والی کمپنی کے ایک اہلکار سے 60.5 ملین رنگٹ وصول کیے تھے، جن کی مالیت 125 کروڑ رنگٹ تھی۔ انہیں تین الزامات میں قصوروار پایا گیا ۔