دیگر ممالک

بغاوت کے بعد ملک چھوڑنے والے گوٹابایا راجا پکسے کولمبو واپس

وہ سخت حفاظتی انتظامات میں بندرانائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ راجا پکسے کا استقبال وزراء اور سیاست دانوں کی ایک استقبالیہ پارٹی نے پھولوں کے ہار پہنائے۔ وہ بنکاک سے سنگاپور کے راستے وطن واپس آئے ہیں۔

کولمبو: سری لنکا کے سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے ملک میں غیر معمولی اقتصادی بحران کے خلاف بڑے پیمانے پر بغاوت کے بعد ملک سے فرار ہونے کے دو ماہ سے بھی کم وقت کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

‘ڈیلی مرر’ اخبار کی رپورٹ کے مطابق، راجا پکسے (73) جمعہ کو سری لنکا واپس آگئے۔ وہ تقریباً سات ہفتوں کے بعد سری لنکا واپس آئے ہیں۔ جولائی میں، وہ معاشی بحران کی وجہ سے لوگوں کے شدید مظاہرے کے پیش نظر ملک سے فرار ہو گئے تھے۔

وہ سخت حفاظتی انتظامات میں بندرانائیکے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچے۔ راجا پکسے کا استقبال وزراء اور سیاست دانوں کی ایک استقبالیہ پارٹی نے پھولوں کے ہار پہنائے۔ وہ بنکاک سے سنگاپور کے راستے وطن واپس آئے ہیں۔

سابق صدر کولمبو میں سرکاری بنگلے میں قیام کریں گے۔ جس علاقے میں راجا پکسے قیام کریں گے وہاں سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک بڑی سیکورٹی ٹیم تعینات کی جائے گی۔ راجا پکسے جولائی میں مالدیپ اور سنگاپور فرار ہو گئے تھے۔

 وہ 9 جولائی کو سری لنکا سے فرار ہو گئے جب ہزاروں مظاہرین نے حکومت کے خلاف طاقت کے مظاہرے کے دوران صدارتی محل اور دو دیگر بڑی سرکاری عمارتوں پر قبضہ کر لیا۔ سنگاپور حکومت کی جانب سے ان کے ویزے میں تیسری بار توسیع کرنے سے انکار کے بعد وہ تھائی لینڈ روانہ ہو گئے تھے۔

روزنامہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ راجا پکسے اس وقت تک کولمبو میں ہی رہیں گے جب تک امریکی حکومت کی جانب سے امریکی گرین کارڈ کے لیے ان کی درخواست منظور نہیں ہو جاتی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ” راجا پکسے کو سابق صدر کی حیثیت سے تمام مراعات دی جائیں گی اور انہیں اضافی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔”