دیگر ممالک

روس جیتے گا ورنہ دنیا تباہ ہوجائے گی: ولادیمیر پوٹین

روسی صدر ولادیمیر پوٹین کے ممتاز حلیف الکزینڈر ڈوگین نے کہا ہے کہ جاریہ یوکرین جنگ اس وقت ختم ہوگی جب روس جیتے گا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو دنیا تباہ ہوجائے گی۔

نئی دہلی: روسی صدر ولادیمیر پوٹین کے ممتاز حلیف الکزینڈر ڈوگین نے کہا ہے کہ جاریہ یوکرین جنگ اس وقت ختم ہوگی جب روس جیتے گا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو دنیا تباہ ہوجائے گی۔

انہوں نے ٹی وی 9 بھارت ورش چیانل کو خصوصی انٹرویو میں یہ بات کہی۔ پوٹین کے گرو یا پوٹین کا دماغ سمجھے جانے والے ڈوگین نے کہا کہ 2 امکانات ہیں۔ پہلا امکان یہ ہے کہ ہمارے جیتتے ہی جنگ ختم ہوجائے گی حالانکہ یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ جنگ دنیا کے خاتمہ کے ساتھ ختم ہوگی۔ یا تو ہم جیتیں گے یا دنیا تباہ ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ اِس بار روس پر کوئی دشمن قابو نہیں پاسکے گا۔ ہم جیت کے سوا کوئی اور حل برداشت نہیں کریں گے۔ ہمارا ملک‘ ہمارے صدر اورہمارے عوام سب یہی چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاریہ جنگ روس اور یوکرین کے درمیان نہیں ہے۔ یہ 2 ممالک کے درمیان یا روس اور متحدہ مغرب کے درمیان بھی نہیں ہے۔

اصل جدوجہد انسانوں اور اُس شیطانی طاقت کے درمیان ہے جو ہر ملک‘ ہر کلچر اور عوام پر حملہ کرتی ہے۔ یہ سیاہ طاقت فیک نیوز کے ذریعہ اسپرٹ اور سچائی کو تباہ کردینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ہمہ قطبی عالمی نظام بمقابلہ یک قطبی عالمی نظام ہے۔ یہ نہ تو روس‘ یوکرین اور یوروپ سے متعلق ہے اور نہ مغرب بمقابلہ مابقی دنیا ہے۔ یہ جنگ انسانیت بمقابلہ تسلط ہے۔

خصوصی فوجی آپریشن کے کئی منفی پہلو ہوتے ہیں۔میں اپنے ملک‘ اپنے صدر اور اپنے عوام کی تائیدکررہا ہوں جو ہمہ قطبی دنیا میں انصاف اور امن کے لئے لڑرہے ہیں۔ کیف سے اے پی کے بموجب یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کے دن کم ازکم 3 شہروں میں دھماکے ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین کی توانائی سہولتوں اور انفرااسٹرکچر پر بڑا مزائل حملہ شروع کردیا ہے۔

مقامی حکام نے سوشل میڈیا پر اطلاع دی کہ دارالحکومت کیف کے علاوہ جنوبی اور شمال مشرقی شہروں میں دھماکے ہوئے۔ ملک بھر میں فضائی حملوں کا الارم بجادیا گیا ہے۔ شمال مشرقی شہر خارکیف کے میئر نے انسٹاگرام سوشل میڈیا ایپ پر کہا کہ ان کے شہر میں برقی نہیں ہے۔ خار کیف کے علاقائی گورنر نے اطلاع دی کہ شہر کے اہم انفرااسٹرکچر پر 3 حملے ہوئے ہیں۔ صدر زیلنسکی کے دفتر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ جنوبی شہر میں ایک رہائشی عمارت پر حملہ ہوا ہے۔

انہوں نے ٹیلی گرام پر وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ ملبہ میں لوگ دبے ہوسکتے ہیں۔ ایمرجنسی سرویسس وہاں پہنچ گئی ہیں۔ کیف کے میئر نے اطلاع دی کہ کم ازکم 4 اضلاع میں دھماکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے شہریوں سے کہا کہ وہ شیلٹرس میں چلے جائیں۔

انہوں نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ دارالحکومت پر حملہ جاری ہے۔ دارالحکومت میں سب وے سرویسس معطل کردی گئی ہیں۔ ریلویز نے کہا کہ کئی اسٹیشنس میں برقی سربراہی منقطع ہوگئی ہے لیکن ٹرینیں الکٹرک پاور سے اسٹیم انجن پاور میں سوئچ کرکے چلائی جارہی ہیں۔

بیاک اَپ کے طورپر یہ انتظام پہلے سے کرکے رکھا گیا تھا۔ روس کی نئی حکمت عملی کے تحت توانائی انفرااسٹرکچر کو نشانہ بنایا جارہا ہے تاکہ یوکرینیوں کو جھکنے پر مجبور کیا جائے۔