دیگر ممالک

شمیمہ بیگم کی برطانیہ واپسی، اسپیشل امیگریشن اپیلز کمیشن میں 5 روزہ سماعت

شمیمہ کے وکلا نے کہا کہ داعش میں شمولیت کیلئے شام گئی شمیمہ بیگم جنسی استحصال کیلئے انسانی اسمگلروں کا نشانہ بنی، ان کی شہریت ختم کرنے کا فیصلہ غیرقانونی تھا۔

لندن: نام نہاد شدت ہسند تنظیم دولتِ اسلامیہ میں شمولیت کے لیے شام جانے والی خاتون شمیمہ بیگم کی برطانیہ واپسی کیلئے اسپیشل امیگریشن اپیلز کمیشن میں 5 روزہ سماعت کا آغاز ہوگیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق شمیمہ کے وکلا نے کہا کہ داعش میں شمولیت کیلئے شام گئی شمیمہ بیگم جنسی استحصال کیلئے انسانی اسمگلروں کا نشانہ بنی، ان کی شہریت ختم کرنے کا فیصلہ غیرقانونی تھا۔

ادھر ہوم آفس کا اصرار ہے کہ شمیمہ اب بھی برطانیہ کی سلامتی کیلئے خطرہ ہے۔ شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت 2019 میں ختم کردی گئی تھی، شمیمہ اب بھی شمالی شام کے کیمپ میں ہے جہاں مسلح گارڈز تعینات ہیں۔

واضح رہے کہ شمیمہ بیگم 8 برس قبل 15 برس کی عمر میں اسکول کی دو سہلیوں کے ہمراہ شام گئی تھی۔ فروری 2015 میں شمیمہ بیگم 15 برس کی تھیں جب وہ مشرقی لندن کی دیگر دو لڑکیوں کے ساتھ دولتِ اسلامیہ میں شامل ہونے شام چلی گئی تھیں۔

 2019 میں اس وقت کے وزیرِ داخلہ ساجد جاوید نے قومی سلامتی کی وجوہات کی بنا پر ان کی برطانوی شہریت منسوخ کر دی تھی۔شمیمہ بیگم ترکی کے راستے رقہ میں دولت اسلامیہ کے ہیڈکوارٹر پہنچی تھیں اور وہاں انھوں نے ایک ڈچ شخص سے شادی کر لی تھی۔

فروری 2019 میں معلوم ہوا تھا کہ وہ ایک شامی پناہ گزین کیمپ میں ہیں اور اس وقت وہ حاملہ تھیں۔ اس بچے کی بعد میں نمونیہ سے موت ہوگئی تھی اور اس موقعے پر شمیمہ بیگم نے بتایا تھا کہ اس سے پہلے بھی ان کے دو بچوں کی موت ہو چکی تھی۔