سوشیل میڈیامضامین

گھر بیٹھے منافع کے آفر سے ہوشیار رہیں

گذشتہ کچھ سالوں سے ہم یہ دیکھتے آ رہے ہیں کہ آئے دن اخبارات میں "گھر بیٹھے 5 سے 10ہزار کمائیے" جیسے دلفریب اشتہارات سے بھولی بھالی بیروزگار عوام کو بیوقوف بنانے کا ایک چلن چل نکلا ہے.

فرنود رومی، مالیگاؤں9834926449

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

گذشتہ کچھ سالوں سے ہم یہ دیکھتے آ رہے ہیں کہ آئے دن اخبارات میں "گھر بیٹھے 5 سے 10ہزار کمائیے” جیسے دلفریب اشتہارات سے بھولی بھالی بیروزگار عوام کو بیوقوف بنانے کا ایک چلن چل نکلا ہے. جہاں ایک طرف بسّی یونین کی آڑ میں سود خوری کا دھندہ عام ہو چکا ہے،وہیں اس طرح کے حرام بزنس کی طرف ترغیب دینے اور دلانے والوں کا ایک سیلاب امڈ آیا ہے…

آپ Network Marketing کے نام سے بھیجے جانے والے کسی بھی جاب یا بزنس کے آفر کو قبول نہ کریں اور نہ ہی اس میں شامل ہوں کیونکہ یہ بزنس شریعت کی رو سے حرام قرار دیا گیا ہے. (اس سلسلے میں مقامی دارالافتاء سے رجوع کریں)

وجہ یہ ہے کہ اس میں کافی روپیہ پیسہ لگانے کے بعد بھی اس بزنس یا طریقے کو شروع کرنے والے فاؤنڈر ممبران کو چھوڑ کر باقی ممبران کو بہت ہی کم بلکہ نا کے برابر فائدہ حاصل ہوتا ہے.جسے میں "اونٹ کے منہ میں زیرہ” سے تعبیر کروں تو بیجا نہ ہوگا۔ اس قسم کے بزنس میں لوگوں کو راتوں رات امیر بننے کا سپنا ولالچ دے کر اور اپنے نپے تلے ڈائیلاگز سے اعتماد میں لا کر ان کے پیسے لگوائے جاتے ہیں۔پھر ایک Chain (زنجیر) بنائی جاتی ہے۔

جس میں موجود ممبران کو نیٹورک مارکیٹنگ کی اس چکی میں اچھی طرح پیسا اور کوٹا جاتا ہے۔ جہاں اس chain کی شروعات کرنے والے ٹاپ کے ممبران اس chain سے مسلسل فائدہ اٹھاتے رہتےہیں، وہیں اس chain میں ٹاپ ممبرز کے بعد بننے والے دوسرے ممبران کا مسلسل استحصال ہوتا رہتا ہے کیونکہ مزید ممبران کو اس chain میں جوڑنے کا کام انہیںکو کرنا ہوتا ہے….

علاوہ ازیں یہ کام بہت ہی زیادہ محنت طلب ہے اور اکثر اوقات درمیان ہی سے لوگ اس کام میں درکار محنت کودیکھ کر ہٹ جاتے ہیں.اس طرح اس بزنس میں انویسٹ کیا ہوا سارا پیسہ رائیگاں چلا جاتا ہے.جو کبھی واپس نہیں ملتا۔
بس ابتداء میں اس انویسٹمنٹ کے تحت، ٹاپ ممبرز کے ذریعے دیے جانے والے، چنندہ کمپنیوں کے پراڈکٹس (شرٹ پینٹ کا کپڑا، لاکٹ اور پینڈنٹ وغیرہ) ہی ہمارے ہاتھ لگتے ہیں جو اکثر و بیشتر ہمارے کسی کام کے نہیں ہوتے۔

اس لیے انویسٹمنٹ کی خواہاں خواتین اور بیروزگار افراد ایسے جابس اور بزنس آفر سے بالکل دور رہیں اور اپنا خود کا کوئی چھوٹا موٹا کاروبار شروع کریں، ان شاء اللہ، باری تعالیٰ اس میں خوب خوب برکت عطا فرمائے گا۔
٭٭٭