امریکہ و کینیڈا

سلامتی کونسل میں یوکرینی علاقوں کے روس سے الحاق کی مذمت

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی جانب سے یوکرین کے 4 علاقوں کو ضم کرنے کی مذمت کی قرارداد کے مسودہ پر بحث شروع کی تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور ماسکو نے ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس قرار داد کو منظور ہونے سے روک دیا۔

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے روس کی جانب سے یوکرین کے 4 علاقوں کو ضم کرنے کی مذمت کی قرارداد کے مسودہ پر بحث شروع کی تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا اور ماسکو نے ویٹو استعمال کرتے ہوئے اس قرار داد کو منظور ہونے سے روک دیا اور اس قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے جواب دیا کہ مغرب‘ یوکرین میں امن نہیں چاہتا۔

امریکہ اور البانیہ کی طرف سے تیار کردہ مسودہ قرارداد میں تمام ممالک اور دیگر تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ الحاق کو تسلیم نہ کریں اور اس اقدام کو غلط قرار دیں۔کونسل میں روسی مندوب واسیلی نیبنزیا نے مزید کہا مشرقی یوکرین کے لوگوں کے حق خود ارادیت کا ہر کسی کو احترام کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا نے پہلے کبھی سلامتی کونسل میں اس کے کسی رکن کی مذمت کی قرارداد نہیں دیکھی۔دوسری طرف اقوام متحدہ میں واشنگٹن کی مندوب لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ یوکرینی علاقوں کا روس سے الحاق بہت خطرناک ہے۔ روسی فیصلہ اجتماعی مذمت کا مستحق ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے یوکرین میں اپنی جنگ کے متعلق غلط اندازہ لگایا تھا۔انہوں نے کہا کہ ماسکو نے یوکرین کے علاقوں کو الحاق کرنے کے لیے ریفرنڈم کے نتائج کو گھڑ لیا ہے۔ انہوں نے کہا روس کا یہ اقدام بین الاقوامی سلامتی کی بھی خلاف ورزی ہے۔

سلامتی کونسل میں کی گئی اس مذمت سے قبل جمعہ کی صبح روسی صدر پوٹین نے یوکرین کے 4 علاقوں کوباضابطہ طور پر روس میں ضم کرنے کا اعلان کیا تھا اور پر زور انداز میں کہا تھا کہ یہ فیصلہ بالآخر طے پا گیا ہے۔کریملن کی جانب سے ان چاروں شہروں کی تعمیر نو کا بھی وعدہ کیا گیا تاکہ یہاں رہنے والوں میں امن اور تحفظ کا احساس ہو۔ کریملن نے کہا کہ ان علاقوں کے باشندے روسی شہری بن چکے ہیں۔

اس موقع پر روس نے لڑائی بند کر کے یوکرین سے مذاکرات کے لئے اپنی تیاری کا بھی اعلان کردیا تھا۔پوٹین کی تقریر کے بعد چاروں علاقوں کے رہنماؤں نے الحاق کے حکم ناموں پر دستخط بھی کئے۔ اس طرح یوکرین کا 15 فیصد سے زیادہ علاقہ روسی علاقہ بن گیا۔

روس نے یوکرینی علاقوں کے الحاق کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش قرار دادویٹو کر دی۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل میں پیش قرار داد میں روسی اقدام کی مذمت اور یوکرین کی سرحدوں میں تبدیلی کو تسلیم نہ کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ قرار داد میں 24 فروری تک یوکرین سے روسی فوج کا انخلا مکمل کرنے کا مطالبہ بھی شامل تھا تاہم روس نے قرار داد ویٹو کردی۔

گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پوٹین نے یوکرین کے 4 علاقوں کو اپنے ملک کا حصہ بنانے کا اعلان کیا تھا۔یہ اعلان یوکرین کے ان خطوں میں ایک ریفرنڈم کے بعد کیا گیا جس کے نتائج میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 99 فیصد عوام روس کا حصہ بننے کے خواہشمند ہیں۔پانچ روز جاری رہنے والی پولنگ کے نتائج کو یوکرین اور مغربی ممالک نے مسترد کردیا تھا۔روسی صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ‘ڈونیٹسک‘لوہانسک‘ خرسون اور زاپورزیا علاقوں کے عوام اب ہمارے ہم وطن بن گئے ہیں۔