تلنگانہ

تلنگانہ: چرلہ پلی ریلوے سٹیلائٹ ٹرمینل سے مسافرین کو  ملے گی کافی راحت

تلنگانہ کے اہم مانے جانے والے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر اہم ریلوے اسٹیشن کئی سال پرانی تاریخ کے حامل ہیں۔ ان کی تعمیر آزادی سے قبل نظام کے دور میں ہوئی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے چرلہ پلی ریلوے سٹیلائٹ ٹرمینل کی تعمیر بین الاقوامی معیار کے ساتھ تیزی سے جاری ہے۔ اس کے آئندہ سال آغاز کے سلسلہ میں ریلوے نے منصوبہ تیار کیا ہے۔ ٹریک کا کام پہلے ہی جاری ہے، اسٹیشن کی تعمیر بھی چند دنوں میں شروع کر دی جائے گی۔

تلنگانہ کے اہم مانے جانے والے سکندرآباد ریلوے اسٹیشن کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگر اہم ریلوے اسٹیشن کئی سال پرانی تاریخ کے حامل ہیں۔ ان کی تعمیر آزادی سے قبل نظام کے دور میں ہوئی تھی۔حیدرآباد ریاست کے ہند یونین میں انضمام کے بعد کوئی دوسراریلوے اسٹیشن تعمیر نہیں کیاگیا۔حالانکہ گذشتہ 75سال میں شہر حیدرآباد کی آبادی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔

اس آبادی کی ضروریات کے لحاظ سے نئے ریلوے اسٹیشن کی تعمیر ناگزیر ہوگئی۔اس نئے ریلوے اسٹیشن کی تعمیر پر مسافرین کو کافی راحت نصیب ہوگی۔ یہ اسٹیشن دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں چوتھا بڑا مسافر ٹرمنل بن جائے گا۔

سٹیلائٹ ٹرمنل موجودہ تین ٹرمنلس یعنی حیدرآباد، سکندرآباد اور کاچی گوڑہ اسٹیشنوں پر ہجوم کو کم کرے گا اور نئی ٹرین خدمات کو سہولت فراہم کرے گا۔وزارت ریلوے نے ان کاموں کے لئے 10000 روپے مختص کیے ہیں۔ 2022-23 کے بجٹ میں 70 کروڑ روپئے منظور کئے گئے ہیں۔

اس رقم سے کئی کام جاری ہیں جن میں موجودہ آئی لینڈ پلیٹ فارم کو چوڑا کرنا، ایم ایم ٹی ایس ٹرینوں کے لیے نئی لائن کے ساتھ نیا پلیٹ فارم، فٹ اوور برج کی توسیع، نئے اعلی سطحی پلیٹ فارمس کی تعمیر بھی شامل ہے۔

چرلہ پلی ریلوے اسٹیشن مرکزی مقام پر واقع ہے اور اس کے چاروں طرف رہائشی کالونیاں ہیں۔ یہ اسٹیشن آؤٹر رنگ روڈ کے بالکل قریب تیار کیا گیا ہے اور عوام، موٹرسائیکلوں اور فوروہیلر کی نقل و حرکت یہاں سے زیادہ آسان ہے۔

ریلوے کے تین ٹرمنل سکندرآباد، حیدرآباد اور کاچی گوڑہ روزانہ اوسطاً 2.8 لاکھ مسافروں کے ساتھ 465 ٹرینیں چلاتے ہیں۔ یہ اسٹیشن شہر کے مشرقی سمت میں ایک نئے متبادل ٹرمنل ہوگا۔