امریکہ و کینیڈا

امریکہ میں لاکھوں افراد سردی کی زدمیں، 12  ہلاک

بم سائیکلون ایک شدید طوفان کا نام ہے جس میں طوفان کے مرکز میں ہوا کا دباؤ 24 گھنٹوں میں کم از کم 24 ملی بار تک گر سکتا ہے اور یہ تیزی سے شدت اختیار کرتا ہے۔

واشنگٹن: امریکہ میں شدید سردی کی وجہ سے تقریباً 20 کروڑ لوگ برفانی طوفان کی زدمیں آ گئے ہیں اور چھٹی کے اختتام ہفتہ سے قبل کم از کم 12 افراد کی موت ہوچکی ہیں۔یو ایس نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) کا کہنا ہے کہ اگلے چند دنوں میں سو سے زائد یومیہ سرد دن کے درجہ حرارت کے ریکارڈ ٹوٹ سکتے ہیں۔

 جمعہ کے روز شدید سردی کے باعث 15 لاکھ سے زائد لوگ بجلی سے محروم رہے اور ہزاروں پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ لوگ کرسمس کے لیے گھروں کو لوٹنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔این ڈبلیو ایس نے اطلاع دی کہ طوفان ٹیکساس سے کیوبیک تک 3,200 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔

 یہ ایک بم سائیکلون ہے جس نے امریکہ-کینیڈا کی سرحد کے ساتھ واقع عظیم جھیلوں میں برفانی طوفان کے حالات پیدا کردیئے ہیں۔ بم سائیکلون ایک شدید طوفان کا نام ہے جس میں طوفان کے مرکز میں ہوا کا دباؤ 24 گھنٹوں میں کم از کم 24 ملی بار تک گر سکتا ہے اور یہ تیزی سے شدت اختیار کرتا ہے۔

کینیڈا میں، اونٹاریو اور کیوبیک میں طوفان کے باعث لاکھوں افراد کی بجلی کٹوتی کی گئی ہے۔برٹش کولمبیا سے نیو فاؤنڈ لینڈ تک ملک کے باقی حصوں میں شدید سردی اور موسم سرما کے طوفان کی وارننگ دی گئی ہے۔

ایلک پارک، مونٹانا میں درجہ حرارت منفی 45 ڈگری تک گر گیا، جب کہ ہیل مشی گن کا شہر جم گیا ہے۔ پنسلوانیا اور مشی گن کے علاقوں میں شدید برف باری کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ بفیلو، نیویارک میں کم از کم 35 انچ برفباری کا امکان ہے۔ نیو انگلینڈ، نیویارک اور نیو جرسی میں ساحلی سیلاب دیکھے گئے ہیں۔

پیسیفک نارتھ ویسٹ کے کچھ رہائشیوں نے سیئٹل اور پورٹ لینڈ کی منجمد سڑکوں پر آئس اسکیٹنگ کی۔طوفان کی وجہ سے ہونے والی اموات میں سے بہت سے سڑک حادثات شامل ہیں، جن میں دو موٹرسائیکل سوار ہلاک ہوئے ہیں۔ طوفان سے ملک بھر میں سفری مشکلات برف ہینڈلرز کی کمی سے بڑھ رہی ہیں۔

امریکہ میں موسم سرما کے قہر کی وجہ سے بیشتر حصے سخت سردی کی زد میں ہیں، ملک کی 2 تہائی آبادی کے لیے انتباہ جاری کیا گیا ہے جبکہ درجہ حرارت منفی 40 ڈگری تک گرسکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کرسمس کی تعطیلات کے آغاز سے قبل ایک طوفان کے‘بم سائیکلون’میں تبدیل ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو شمالی میدانی علاقوں، بالائی وادی مسی سیپی اور مغربی نیویارک تک برفانی طوفان کا سبب بن سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ۔میکسیکو سرحد پر تیز ہواؤں کے ساتھ سردی کی شدت میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔امریکہ کی خلیجی ساحلی ریاستوں ٹیکساس، لوزیانا، الاباما اور فلوریڈا میں ہارڈ فریز انتباہات جاری کئے گئے ہیں جبکہ شدید برف باری کا اندیشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

نیشنل ویدر سروس (این ڈبلیو ایس) نے رپورٹ کیا کہ واشنگٹن سے لے کر فلوریڈا تک 48 میں سے زیادہ تر ریاستوں میں سخت سردی کے حوالے سے الرٹ جاری کیے گئے، اس کے ساتھ ساتھ دیگر ایڈوائزریز بھی جاری کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے امریکہ کی تقریباً 60 فیصد یعنی 20 کروڑ آبادی کو سخت سردی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

این ڈبلیو ایس کے مطابق شدید سردیوں کے حوالے سے انتباہات اور ایڈوائزریز اب تک کی سب سے بڑی حدوں میں سے ایک کو دکھایا گیا ہے۔امریکا کے موسمیاتی سروس نے بتایا کہ بم سائیکلون سے فی گھنٹے میں آدھے انچ تک کی برف باری کا سبب بن سکتا ہے جبکہ طوفانی ہوائیں چلنے سے حد نگاہ صفر تک پہنچ سکتی ہے۔

نیشنل ویدر سروس نے بتایا کہ یخ بستہ ہوائیں چل سکتی ہیں اور ناردرن روکیز سے گریٹ بیسن تک درجہ حرارت منفی 40 تک گر سکتا ہے۔تیز ہواؤں، شدید برف باری کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں تعطل آسکتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ توانائی کی معمول سے زیادہ طلب کا دباؤ بھی پڑ سکتا ہے۔

فلائٹ ٹریکنگ سروس فلائٹ اویئر کے مطابق امریکہ میں 5 ہزار سے زائد فلائٹس منسوخ ہو چکی ہیں، صرف شگاگو میں دو بڑے ہوائی اڈوں پر تقریباً 1300 پروازیں منسوخ ہوئی ہیں۔24 سالہ برینڈن میٹس نے بتایا کہ ان کی نیویارک سے اٹلانٹا جانے والی فلائٹ جمعرات کو منسوخ ہو گئی تھی، جس کی وجہ سے کوئنز میں ایئر پورٹ پر اضطراب کا شکار ہو گئے تھے۔انہوں نے رائٹرز کو بتایا کہ انہوں نے متبادل راستوں کو تلاش کیا، اٹلانٹا جانے کے لیے بس کے 21 گھنٹے کے سفر پر بھی غور کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکا کی آٹوموبائل ایسوسی ایشن نے 23 دسمبر سے 2 جنوری کے درمیان اپنے گھر سے 80 کلومیٹر یا زائد کا سفر کرنے والوں کی تعداد کا اندازہ 11 کروڑ سے زائد کا لگایا ہے۔امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں تبصرہ کرتے ہوئے امریکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ سفر کرنے سے پہلے دو بار سوچیں، متوقع طوفان بہت خطرناک ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ برف باری والے دن اس طرح کے نہیں ہیں، جو آپ نے بچپن میں دیکھے تھے، یہ بڑی سنجیدہ چیز ہے۔