دہلی

اگنی پتھ اسکیم،منیش تیواری کا اپوزیشن کے مکتوب پر دستخط سے انکار

مسلح افواج میں بھرتی کی نئی متنازعہ اسکیم’اگنی پتھ‘کے خلاف اپنے احتجاجی مکتوب کے معاملہ میں کانگریس کوآج ایک بڑی پشیمانی کا سامناکرنا پڑا۔

نئی دہلی: مسلح افواج میں بھرتی کی نئی متنازعہ اسکیم’اگنی پتھ‘کے خلاف اپنے احتجاجی مکتوب کے معاملہ میں کانگریس کوآج ایک بڑی پشیمانی کا سامناکرنا پڑا۔

سینئر قائد منیش تیواری نے جوG-23گروپ کے رکن ہیں اورجنہوں نے قبل ازیں پارٹی پر برسرعام تنقیدکرتے ہوئے اسے دشواری میں مبتلا کیاتھا، وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کے نام اس احتجاجی مکتوب پردستوردستخط کرنے سے انکارکردیاجو اسکیم کے بارے میں ایک پارلیمانی کمیٹی کوتفصیلات سے واقف کرارہے تھے۔

منیش تیواری کے قریبی ذرائع نے ان کے حوالہ سے بتایاکہ”اس معاملہ کوغیرضروری طورپرسیاسی رنگ دینااحمقانہ ہوگا“۔قبل ازیں منیش تیواری نے اگنی پتھ اسکیم کی زبانی طورپر مخالفت کی تھی جس کی شرائط پرعوام میں بڑے پیمانہ پر برہمی پھیل گئی ہے۔

ملک میں بڑے پیمانہ پر پھیلی بیروزگاری اورکساد بازاری کے پس منظرمیں اس اسکیم کے تحت بھرتی ہونے والوں کو4 سال بعدکسی پنشن یا گریجویٹی کے بغیر لازمی طورپرسبکدوش کردیا جا ئے گا۔ اس شرط پرنوجوانوں میں زبردست برہمی پھیل گئی تھی۔

وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کوروانہ کردہ مکتوب پرجس میں کئی مطالبات پیش کئے گئے ہیں۔ اپوزیشن کے6ارکان پارلیمنٹ بشمول کانگریس کے شکتی سنہہ گوہل‘ ترنمول کانگریس کے سدیپ بندوپادھیائے اورسوگتارائے‘نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی سپریہ سولے اورراشٹریہ جنتادل کے اے ڈی سنگھ نے دستخط کئے ہیں۔

ارکان پارلیمنٹ نے اگنی پتھ اسکیم کوواپس لینے کامطالبہ کیاہے اوراسٹینڈنگ کمیٹی برائے دفاع سے مشاورت کرنے اوراس کی رپورٹ حاصل کرنے کامشورہ دیاہے۔

بیشتر اپوزیشن جماعتوں بشمول کانگریس نے اگنی پتھ کونوٹ بندی اورزرعی قوانین جیسی حکومت کی ایک بڑی غلطی قراردیاہے۔ راج ناتھ سنگھ کی زیرصدارت دفاعی کمیٹی میں 20 ارکان ہیں جن میں 13ارکان لوک سبھااور7ارکان راجیہ سبھا شامل ہیں جن کامختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق ہے۔