مہاراشٹرا

مجھے بی جے پی میں شامل ہوکر ادھو ٹھاکرے حکومت گرانے کی پیشکش کی گئی تھی: انیل دیشمکھ

انیل دیشمکھ نے اس سے قبل فروری میں بھی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے بے جا غلط استعمال کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایسا ہی دعویٰ کیا تھا۔

ممبئی: مہاراشٹر میں چار مہینوں میں دوسری بار نیشنلسٹ کانگریس پارٹی(این سی پی) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے دعویٰ کیا کہ انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) میں شامل ہونے اور سابقہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت کو گرانے میں مدد کرنے کی پیشکش کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
الیکشن نہ لڑنے والا قائد راجستھان کا نیا چیف منسٹر ہوگا: بی جے پی ذرائع
حیدرآباد کو بھاگیہ نگر سے موسوم کرنے کاوعدہ، کشن ریڈی کی زہر افشانی
وجئے شانتی، انتخابی مہم ومنصوبہ بندی کمیٹی، کی چیف کوآرڈینٹر مقرر
تقریر میں ”خود مختار“ لفظ کے استعمال پر اعتراض

دیشمکھ نے کہا کہ مطلوبہ تجویز دو سال پہلے آئی تھی، اور اس وقت بھی جب وہ مبینہ بدعنوانی کے الزام میں جیل میں بند تھے۔ دیش مکھ نے ایک نجی مراٹھی نیوز چینل کو بتایا، "اگر میں اس پیشکش کو قبول کر لیتا، تو ایم وی اے حکومت بہت پہلے گر چکی ہوتی… لیکن میں نے اسے مسترد کر دیا اور مختلف مرکزی ایجنسیوں کی طرف سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا،”

انیل دیشمکھ نے اس سے قبل فروری میں بھی اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے بے جا غلط استعمال کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایسا ہی دعویٰ کیا تھا۔

ایم وی اے کے حلیف اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے کہا کہ وہ دیشمکھ کے دعویٰ کردہ پیشرفت سے واقف ہیں اور اسی طرح کی پیشکش دیگر ایم وی اے لیڈروں کو بھی کی گئی تھی۔

شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے، مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے دیشمکھ کے اعتراضات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ وہ "صرف ضمانت پر جیل سے باہر ہیں”۔

باونکولے نے خبردار کیاکہ عدالت نے انہیں صحت کی بنیاد پر ضمانت دے دی ہے… سماعت ابھی جاری ہے اور اس کا بیان توہین عدالت کے مترادف ہے۔ اگر وہ اس طرح کے بیانات دیتے رہتے ہیں،تو ہم عدالت سے شکایت کریں گے،‘‘

خیال رہے کہ دیش مکھ مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے مقدمات میں تقریباً 13 ماہ تک جیل میں بند تھے اور 28 دسمبر کو ضمانت پر باہر چلے گئے تھے۔