دہلی

دہلی فسادات کیس، ایک شخص الزامات منسوبہ سے بری

دہلی کی ایک عدالت نے 2020کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں ملزمین کو الزامات منسوبہ سے بری کردیا اور اِن دونوں کے خلاف 19 شکایات کو غلط طور پر یکجا کرنے پر پولیس کی سرزنش کی۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے 2020کے شمال مشرقی دہلی فسادات سے متعلق ایک کیس میں ملزمین کو الزامات منسوبہ سے بری کردیا اور اِن دونوں کے خلاف 19 شکایات کو غلط طور پر یکجا کرنے پر پولیس کی سرزنش کی۔

عدالت نے کہا کہ مقدمہ کی مکمل اور مناسب تحقیقات نہیں کی گئی ہیں۔ ایڈیشنل سیشن جج پی پرمچالہ سندیپ کمار کے خلاف ایک کیس کی سماعت کررہے تھے جس پر ایک بلوائی ہجوم کا حصہ ہونے کا الزام ہے جس نے 25 فروری 2020 کے یہاں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران شکایت گزار شوکن کی شیووہار علاقہ میں واقع دکان کو لوٹ لیا تھا اور توڑ پھوڑ کی تھی۔

عدالت نے کہا کہ اس کیس میں یکجا کی گئی 19 شکایات کی منجملہ صرف 2 شکایتیں اس گلی سے تعلق رکھتی ہیں جہاں شکایت گزار کی دکان قائم تھی۔ علاوہ ازیں تحقیقاتی عہدیدار کے بیان کے مطابق 8 شکایتوں کا کوئی اتا پتا نہیں چلا۔

اے ایس جے پرم چالا نے کہا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ پولیس کس طرح اس کیس میں چارج شیٹ اور لاپتا ہونے کی رپورٹ داخل کرسکتی ہے۔ یہ ایک غلط طریقہ کار ہے کیونکہ شوکن کی جانب سے درج کرائی گئی شکایات کے علاوہ دیگر کو اس کیس میں تحقیقات کیلئے یکجا کردیا گیا ہے۔ ایسا کرنے کی کوئی جائز وجہ نہیں تھی۔