سوشیل میڈیاشمالی بھارت

اترکھنڈ میں بھی دینی مدارس کے سروے کا فیصلہ

چیف منسٹر اترکھنڈ پشکرسنگھ دھامی نے آج اطلاع دی کہ حکومت ریاست کے تمام دینی مدارس کا سروے کرائے گی۔ انہوں نے ایک خبررساں ادارہ کوبتایاکہ اترکھنڈمیں بھی تمام مدرسوں کا سروے کیاجائے گا۔

دہرہ دون(اترکھنڈ): چیف منسٹر اترکھنڈ پشکرسنگھ دھامی نے آج اطلاع دی کہ حکومت ریاست کے تمام دینی مدارس کا سروے کرائے گی۔ انہوں نے ایک خبررساں ادارہ کوبتایاکہ اترکھنڈمیں بھی تمام مدرسوں کا سروے کیاجائے گا۔

وقفہ وقفہ سے کئی چیزیں سامنے آتی رہتی ہیں لہذا مدرسوں کافوری مناسب سروے کرانا بے حد اہم ہے۔ہم ان کا سروے کرائیں گے، یہ ادارے ہمارے لئے بھی ٹھیک ہونے چاہئیں۔ لہذایہ سروے بے حد اہم ہے۔ قبل ازیں حکومت اترپردیش نے بھی اعلان کیاتھاکہ وہ غیرمسلمہ دینی مدارس کا سروے کرائے گی تاکہ طلبہ، اساتذہ، نصابی تعلیم اورکسی غیرسرکاری تنظیم سے اس کے الحاق کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکیں۔

علحدہ اطلاع کے بموجب اترکھنڈکے نئے صدرنشین وقف بورڈ شاداب شمس نے یہ تجویز پیش کی تھی کہ پشکرسنگھ دھامی حکومت بھی یوپی کی مثال پر عمل کرے اورریاست کے غیررجسٹرڈمدارس کا سروے کرائے۔ بی جے پی لیڈر شاداب شمس گذشتہ ہفتہ بورڈ کے صدرنشین بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔

انہوں نے ویب سائٹ”دی پرنٹ“ کوانٹرویو دیتے ہوئے بتایاکہ وقف بورڈ ریاستی حکومت سے باضابطہ نمائندگی کرے گا کہ وہ ان دینی مدارس کا شناخت کرے جو اترکھنڈمدرسہ بورڈ سے الحاق نہیں رکھتے۔ شمس نے کہاکہ حکومت اترپردیش کی تقلید کرتے ہوئے ہم اترکھنڈمیں قائم دینی مدارس کا سروے کرائیں گے۔ ان مدارس میں اترکھنڈ مدرسہ بورڈ یا وقف بورڈ سے الحاق رکھنے والے مدارس اوردونوں سرکاری اداروں کے پاس رجسٹریشن نہ کرانے والے مدارس بھی شامل رہیں گے۔

اس کامقصدریاست میں قائم غیررجسٹرڈ مدارس کے بارے میں اعداد و شمارحاصل کرنا ہے اوریہ پتہ چلاناہے کہ انہوں نے بورڈ میں رجسٹریشن کیوں نہیں کرایاہے۔شاداب شمس نے مزیدکہاکہ اترکھنڈمیں کسی بھی غیر رجسٹرڈ مدرسہ کوکام کرنے نہیں دیاجائے گا، چاہے کچھ بھی ہوجائے۔

ریاست کی مساجد اورمدارس میں سیکیوریٹی کیمرے بھی نصب کئے جائیں گے تاکہ غیرقانونی سرگرمیوں پر نظررکھی جاسکے۔ وقف بورڈ کے اندازہ کے مطابق اترکھنڈ میں تقریباً522 رجسٹرڈ دینی مدارس ہیں۔ جبکہ اتنی ہی تعدادمیں مدرسے غیررجسٹرڈ بھی ہیں (بشکریہ دی پرنٹ)