حیدرآباد

کے سی آر کیخلاف مہم، بی جے پی کو اجازت دینے الیکشن کمیشن کا انکار

بی جے پی نے چیف منسٹر کے سی آر پر بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کے سی آر کی تصویر کے ساتھ بیانرس طبع کرنے کی اجازت طلب کی تھی جس پر اجازت دینے سے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے انکار کردیا۔

حیدرآباد: الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بی جے پی کو چیف منسٹر کے چند شیکھر راؤ کی مخالفت میں مہم شروع کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ بی جے پی کی جانب سے ”سالودورا۔ سیلوودورا“ (بہت ہوگیا اب چھٹی لے لو صاحب) کے عنوان سے کے سی آر کے اقتدار کے خاتمہ کی گنتی شروع ہوچکی ہے، مہم شروع کی گئی تھی جس پر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے روک لگا دی۔

 بی جے پی کی اس مہم پر اعتراض ظاہر کیا گیا۔ واضح رہے کہ بی جے پی نے چیف منسٹر کے سی آر پر بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کے سی آر کی تصویر کے ساتھ بیانرس طبع کرنے کی اجازت طلب کی تھی جس پر اجازت دینے سے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے انکار کردیا۔

حالیہ عرصہ میں تلنگانہ میں بی جے پی اور ٹی آر ایس  کے دوسرے پر الزامات، جوابی الزامات عائد کرنے کا سلسلہ چل پڑا ہے۔ ایک طرف ٹی آر ایس قائدین وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں تو دوسری طرف بی جے پی قائدین، ٹی آر ایس حکومت اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی کارکردگی پر تنقیدیں کررہے ہیں۔

حالیہ عرصہ میں جب وزیر اعظم نریندر مودی، حیدرآباد آئے تو شہر کے مختلف علاقوں میں ان پر سابق میں کئے گئے وعدوں کویاد دلاتے ہوئے ”کیا ہوا تیرا وعدہ“ کے عنوان سے پوسٹرس لگائے گئے تھے۔ اسی طرح بی جے پی نے بھی کے چندر شیکھر راؤ کے خلاف الزامات عائد کرتے ہوئے چند مقامات پر پوسٹرس لگائے تھے۔