جامع مسجد باندرہ میں خاتون کی حرکتوں سے ہلچل
جامع مسجد باندرہ کے خادموں اور نمازیوں نے ایک خاتون کو منبر کے قریب نماز ادا کرتے دیکھا۔ یہ واقعہ 19 اگست کو پیش آیا۔ خاتون کو منبر کے قریب دیکھ کر لوگ چونک پڑے۔ انہوں نے خاتون سے درخواست کی کہ وہ منبر سے دور چلی جائے جس پر اس خاتون نے انکار کردیا۔

ممبئی: ممبئی کی جامع مسجد باندرہ میں ایک خاتون نے نماز ادا کرنے کے بعد وضو کے حوض میں ڈبکیاں لگائیں اور پانی میں ٹہلنے لگی۔ اس خاتون کی ان حرکتوں کا ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس کے بعد ممبئی کے مسلمان متفکر ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جامع مسجد باندرہ کے خادموں اور نمازیوں نے ایک خاتون کو منبر کے قریب نماز ادا کرتے دیکھا۔ یہ واقعہ 19 اگست کو پیش آیا۔ خاتون کو منبر کے قریب دیکھ کر لوگ چونک پڑے۔ انہوں نے خاتون سے درخواست کی کہ وہ منبر سے دور چلی جائے جس پر اس خاتون نے انکار کردیا۔
جس کے بعد مسجد کے خادموں نے مقامی پردہ نشین خواتین کو بلایا اور اس خاتون سے بات کرنے کو کہا۔ جب خواتین نے اس عورت کو ترغیب دینے کی کوشش کی تو وہ وضو کے حوض میں کود پڑی اور اس میں ٹہلنے اور ڈبکیاں لگانے لگی۔
جب خادمین نے اعتراض کیا تو خاتون نے کہا کہ اسے مسجد میں آنے کا پورا حق ہے۔ عورت بازاروں میں پھرتی ہے، سینما گھر جاتی ہے، شاپنگ کے لئے گھر سے باہر نکلتی ہے تو اسے مسجد میں آکر نماز پڑنے سے کیوں روکا جاتا ہے؟
اس نے یہ بھی کہا کہ ایک عورت پر مسجد میں آنے کی پابندی لگاتے ہو؟ حالانکہ اسے بھی مسجد میں نماز پڑھنے کا حق حاصل ہے۔
خادمین اور نمازیوں نے اسے مسجد کے احترام کا حوالہ دیا تو اس نے جواب دیا کہ وہ مسجد کا احترام ہی کررہی ہے۔
مسجد انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا جس پر انسپکٹر وردے جامع مسجد باندرہ پہنچے اور تفصیلات حاصل کیں۔
انہوں نے بعد میں میڈیا کو بتایا کہ پولیس کو مسجد کے پیش امام سے پتہ چلا ہے کہ اس خاتون پر ’’جنات کا سایہ‘‘ ہے۔ مقامی مسلمانوں نے پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس واقعہ کی تفصیلی چھان بین کرے تاکہ یہ پتہ چلایا جاسکے کہ کہیں کوئی پرامن ماحول کو بگاڑنے کی کوشش تو نہیں کررہا ہے۔
مقامی مسلمانوں کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف حساس مسائل پر خود مسلم خواتین ہی سازشوں میں مصروف ہیں۔ اس کی تازہ مثال شبنم شیخ ہے۔