حیدرآبادسوشیل میڈیا

روں سال پی او پی کی گنیش مورتیوں کو حسین ساگر میں وسرجن کی اجازت نہیں رہے گی

تلنگانہ ہائی کورٹ نے 9ستمبر2021 کو حکومت تلنگانہ کوہدایت دی کہ وہ پی اوپی سے بنی مورتیوں کوحسین ساگر اور شہر کے اطراف دیگر جھیلوں میں وسرجن کی اجازت نہ دے۔

حیدرآباد: حیدرآبادمیں حکام‘ اس سال پلاسٹر آف پیرس(پی اوپی) سی بنی گنیش مورتیوں کو تاریخی حسین ساگرمیں وسرجن کی اجازت نہیں دیں گے بلکہ پی اوپی کی مورتیوں کوچھوٹے کنٹوں /مصنوعی پانڈس میں وسرجن کی اجازت رہے گی۔

ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے گزشتہ سال‘پی اوپی کی گنیش مورتیوں کوآخری بار حسین ساگر میں وسرجن کی اجازت دی تھی۔

عدالت عظمی نے تلنگانہ کے حکام کومتبادل مقام پرمورتیوں کے وسرجن کے لئے ایک منصوبہ بنانے کاحکم دیا تھا۔ عہدیدار‘ مورتیوں کے وسرجن کے لئے پہلے سے موجود 25مقامات کے علاوہ مزید 50 پانڈس تعمیرکرنے کے اقدامات کررہے ہیں۔

تلنگانہ ہائی کورٹ نے 9ستمبر2021 کو حکومت تلنگانہ کوہدایت دی کہ وہ پی اوپی سے بنی مورتیوں کوحسین ساگر اور شہر کے اطراف دیگر جھیلوں میں وسرجن کی اجازت نہ دے۔

جس کے بعدریاستی حکومت نے خصوصی اپیل عدالت العالیہ میں دائر کی تھی مگر ہائی کورٹ نے اپنے احکام میں ترمیم سے انکار کردیا تھا۔

ہائی کورٹ کے سخت موقف کے بعد حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی تھی جہاں عدالت عظمی نے گزشتہ سال پی اوپی کی گنیش مورتیوں کوآخری بار حسین ساگرمیں وسرجن کی اجازت دی تھی۔