حیدرآباد

عوام‘موسمی امراض کیخلاف چوکس رہیں: سرینواس راؤ

موسمی امراض کے پس منظر میں حاملہ خواتین کو ایک ہفتہ قبل دواخانوں سے رجوع ہو کر علاج کروانا چاہیے۔ شیرخوار، کمسن بچوں اور معمر افراد کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سردی زکام یا بخار ہونے کی صورت میں آپ کو گھر پر الگ تھلگ رہنا چاہیے۔

حیدرآباد: صحت عامہ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سرینواس راؤ نے عوام کو بارش کے دوران چوکس رہنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں گزشتہ ایک ہفتہ سے بارش جاری ہے، لہٰذا عوام کو چوکس رہتے ہوئے موسمی امراض سے مقابلہ کرنا چاہیے۔

 یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے صحت عامہ کے ڈائرکٹر نے کہا کہ بیکٹیریا اور وائرسس کی وجہ سے موسمی امراض ہورہے ہیں۔ عوام کو سانپ کے ڈسنے سے بھی محفوظ رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں رواں سال اب تک 1184 ڈینگو کیسس درج ہوئے ہیں۔

 ان میں سے 516کیسس حیدرآباد جبکہ دیگر کیسس کریم نگر اور دیگر اضلاع میں سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ملیریا کے کیسس بھی درج کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھدادری میں 115، ملگ میں 113، بھوپل پلی میں 4اور نلگنڈہ میں 5کیسس درج کیے گئے۔ماہ مئی میں چکون گونیا کے 3کیسس سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اسی ماہ ڈائریا کے 6ہزار کیسس درج ہوئے اور رواں سال ٹائفائیڈ کے کیسس بھی زیادہ ہیں۔

عوام کو مناسب غذا اور تازہ پانی استعمال کرنا چاہیے۔ کھانا گرم ہو نا چاہیے۔ ساتھ ہی گرم پانی کا استعمال کرنا چاہیے۔ موسمی امراض سے بچنے کے لیے انفرادی طور پر احتیاط برتنی چاہیے۔سردی زکام، بخار یا ڈائریا ہونے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع ہونا چاہیے۔باہر کا کھانا صاف ہونے پر ہی کھانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہلکے دردوں کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عوام بخار ہونے پر معائنے کروائیں۔ تمام سرکاری دواخانوں میں امراض کے معائنوں کے کٹس دستیاب ہیں۔خانگی دواخانہ کو جاکر رقم ضائع کرنے کی بجائے عوام کو قریبی سرکاری دواخانہ سے رجوع ہونے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمی امراض کو ذہن میں رکھتے ہوئے تمام سرکاری دواخانوں میں تمام سہولتوں کا انتظام کیا گیا۔

موسمی امراض کے پس منظر میں حاملہ خواتین کو ایک ہفتہ قبل دواخانوں سے رجوع ہو کر علاج کروانا چاہیے۔ شیرخوار، کمسن بچوں اور معمر افراد کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سردی زکام یا بخار ہونے کی صورت میں آپ کو گھر پر الگ تھلگ رہنا چاہیے۔ عوام کو ماسک پہننے کا مشورہ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کی رہنمائی میں ہیلتھ پروفائل پائلٹ پراجکٹ‘ سرسلہ اور ملگ اضلاع میں مکمل ہوچکا ہے۔ فی الحال تفصیلات کا معائنہ کیا جارہاہے۔ یہ عمل چند دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔ انہیں عنقریب ہیلتھ کارڈس جاری کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسے ریاست بھر میں نافذ کرنے کے تعلق سے چیف منسٹر عنقریب فیصلہ کریں گے۔

“ مسلسل بارش کی وجہ سے صحت حکام اور ماہرین کو آنے والے ہفتوں میں کورونا وائرس اور ڈینگو کے کیسس میں اضافہ کا اندیشہ ہے۔ کووڈ کے علاوہ بالخصوص ڈینگو اور ملیریا جیسے موسمی امراض میں اضافہ تعجب خیز نہیں ہوگا۔ عوام کو سمجھنا چاہیے کہ غیرضروری علیل ہونے سے بچنے کے لیے احتیاط ہی واحد اور دیرپا علاج ہے۔

 فیور ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے شنکر نے یہ بات کہی۔ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے نشاندہی کی کہ حیدرآباد میں کووڈ کیسس میں نمایاں اضافہ ہوا ہے مگر مریضوں کی اکثریت کو شریک دواخانہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کووڈ سے متاثر افراد خود کو الگ تھلگ کرسکتے ہیں تا کہ وائرس کمزور آبادی تک نہ پھیلے۔