کھیل

ریکارڈ پانچویں خطاب سے ایم ایس دھونی ایک قدم دور

ممکن ہے کہ یہ سیزن اپنے سانس روک دینے والے سنسنی خیز میچوں اور بے مثال ریکارڈوں کے لیے جانا جائے، لیکن غالب امکان ہے کہ آئی پی ایل 2023 کو دھونی کے آخری کرکٹ ٹورنامنٹ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

احمد آباد: آئی پی ایل کا یہ سیزن شبھمن گل، یشسوی جیسوال اور تلک ورما جیسی ابھرتی ہوئی نوجوان صلاحیتوں کے لیے پہچانا جا سکتا ہے، یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس سیزن کوایشانت شرما، پیوش چاولہ اور موہت شرما جیسے بھولے بسرے گیندبازوں کی دھماکے دار واپسی کے لئے یاد کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
اب کرکٹ میں بیلس اور اسٹمپس کی ضرورت نہیں!
دھونی کو آئی پی ایل سے ریٹائرڈ ہوجانا چاہئے:کپل دیو
پاکستان ہندستانی حالات میں جیتنے کا مضبوط دعویدار : وسیم اکرم
منوج تیواری نے کرکٹ کو الوداع کہہ دیا
انگلینڈ کرکٹ میں امتیازی سلوک کی جڑیں بہت گہرائی تک موجود: رپورٹ

ممکن ہے کہ یہ سیزن اپنے سانس روک دینے والے سنسنی خیز میچوں اور بے مثال ریکارڈوں کے لیے جانا جائے، لیکن غالب امکان ہے کہ آئی پی ایل 2023 کو دھونی کے آخری کرکٹ ٹورنامنٹ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

لہذا جب مہندر سنگھ دھونی اتوار کو آئی پی ایل فائنل میں گجرات ٹائٹنز کے خلاف ممکنہ طور پر آخری باراپنی پیلی جرسی پہن کراتریں گے، تو وہ چنئی سپر کنگز کو ریکارڈ پانچویں مرتبہ چیمپئن بنانا چاہیں گے۔

دھونی چنئی کے کپتان کے طور پر کل 10 آئی پی ایل فائنل کھیل چکے ہیں۔ انہوں نے اپنا پہلا آئی پی ایل فائنل 2008 میں شین وارن کی راجستھان رائلز کے خلاف کھیلاتھا۔

 ٹیمیں اور کپتان نسل در نسل بدلتے رہے لیکن دھونی نے اپنی چمک سے آئی پی ایل کے آخری مراحل کو روشن رکھا۔ فرنچائزی کے لئے دو سال کی پابندی کے باوجود، چنئی سب سے زیادہ آئی پی ایل جیتنے کے معاملے میں ممبئی انڈینز (پانچ) کے بعد سے پیچھے ہے۔ دھونی اتوار کو ایک اور آئی پی ایل فائنل جیت کر ممبئی کے ریکارڈ کی برابری کرنا چاہیں گے۔

تاہم گجرات کے ہوم گراؤنڈ نریندر مودی اسٹیڈیم میں یہ آسان نہیں ہوگا۔ سلامی بلے باز گل گزشتہ چار میچوں میں تین سنچری اسکور کرتے ہوئے شاندار فارم میں ہیں اور نریندر مودی اسٹیڈیم میں ان کی فارم کا الگ ہی رنگ نظر آتا ہے۔

گل اس گراؤنڈ پر 11 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں 70.00 کی اوسط اور 157.50 کے اسٹرائیک ریٹ سے 630 رن بناچکے ہیں، جس میں دو سنچریاں اور تین نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ممبئی کے خلاف دوسرے کوالیفائر میں 60 گیندوں پر 129 رنز کی ان کی دھماکہ خیز اننگ نے چنئی کو چوکنا کردیا ہوگا۔

گِل، ہاردک پانڈیا اور ڈیوڈ ملرجیسے بلے بازوں کے ساتھ گجرات کی گیندبازی بھی کچھ کم نہیں ہے۔ محمد شامی (28)، راشد خان (25) اور موہت شرما (23) آئی پی ایل 2023 میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیند بازوں کی فہرست میں بالترتیب پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہی پانڈیا کی ٹیم کی گیند بازی کی بالادستی کی گواہی دینے کے لیے کافی ہے۔

اس بولنگ اٹیک کو بے اثر کرنے کے لیے دھونی کی ٹیم اپنے سلامی بلے بازوں پرانحصار کرے گی۔ ڈیون کونوے اور روتوراج گائیکواڑ کے بلوں سے نکلے رن کئی مواقع پر چنئی کے لیے قیمتی ثابت ہوئے ہیں، جس کی بنیادی وجہ مڈل آرڈر کی ناکامی ہے۔

 سیزن کی زبردست شروعات کرنے والے اجنکیا رہانے گزشتہ چند میچوں میں زیادہ اثر نہیں دکھا سکے، جبکہ معین علی اور امباتی رائیڈو کا بھی سیزن معمولی رہا ہے۔ گیند سے چنئی کو متعدد میچوں میں کامیابی دلانے والے رویندر جڈیجہ سے فنشر کا کردار ادا کرنے کی امید کی جاتی ہے لیکن وہ اس سال اس کردار میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔

شیوم دوبے کے علاوہ چنئی کے مڈل آرڈر بلے بازوں میں سے کوئی بھی مستقل مزاجی کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکا ہے اور فائنل میں بھی اس طویل الجثہ نوجوان سے چنئی کو لمبے لمبے چھکوں کی امید ہوگی۔

عام طور پر تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار کرنے والی چنئی اس سال دوبے، متھیشا پتھیرانا اور مہیش تیکشنا جیسے نوجوانوں کے دم پر ہی کامیاب ہوئی ہے۔ ان نوجوانوں کا بے خوف اندازچنئی کو چیمپئن بنانے میں اہم ثابت ہوگا۔

آخر کار، خطابی مقابلے میں دیپک چاہر چنئی کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ باصلاحیت سوئنگ باؤلر ابتدائی اوورز میں گل سمیت گجرات کے کچھ ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو آؤٹ کردیتا ہے تو میچ میں چنئی کا پلڑا بھاری ہوجائے گا۔