مشرق وسطیٰ

اسرائیل نے غزہ پٹی پر زمینی حملے کا منصوبہ ملتوی کردیا

اسرائیلی فورسز کو غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور انکلیو کی موجودہ قیادت کو تباہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس میں ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ساتھ ٹینکوں، سیپرز اور کمانڈوز کی شرکت کی امید تھی۔

غزہ: اسرائیلی فوج نے اس ہفتے کے آخر میں غزہ پٹی میں زمینی کارروائی کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن موسم کی خرابی کے باعث اتوار کو اسے کچھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

متعلقہ خبریں
غزہ میں امداد تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیل کی بمباری، 23 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوجی حماس کے سامنے بری طرح ناکام : امریکی انٹلیجنس
اسرائیلی فورسس کی کارروائی، مزید 2 فلسطینی شہید
گروپ II امتحان پھر ایک بار ملتوی
لندن اور انڈونیشیا میں ہزاروں افراد کا جنگ روکنے کیلئے مارچ

امریکی اخبار ‘نیو یارک ٹائمز’ نے یہ معلومات تین سینئر اسرائیلی فوجی افسران کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دی ۔ منصوبے کے مطابق اسرائیلی فورسز کو غزہ شہر پر قبضہ کرنے اور انکلیو کی موجودہ قیادت کو تباہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس میں ہزاروں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ساتھ ٹینکوں، سیپرز اور کمانڈوز کی شرکت کی امید تھی۔

نیویارک ٹائمز نے حماس کے ایک اہلکار کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس کے جنگجو اپنی طرف سے غزہ شہر میں کئی چھپی ہوئی زیر زمین سرنگوں سے اچانک نکل کر اسرائیلی فوجیوں پر پیچھے سے حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

اس سے قبل امریکی تحقیقاتی صحافی سیمور ہرش نے کہا تھا کہ اسرائیل جوائنٹ ڈائریکٹ اٹیک میونیشن (جے ڈی اے ایم) گائیڈنس کٹس سے لیس بموں کے ذریعے غزہ پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس سے شہر مکمل طور پر تباہ ہو جائے گا۔

خیال ر ہے کہ 7 اکتوبر کو فلسطینی گروپ حماس نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر زبردست راکٹ حملہ کیا تھا۔ اس کی وجہ سے اسرائیل کو اگلے دن جنگ کا اعلان کرنے اور جوابی حملے کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ اسرائیل اور فلسطین میں کشیدگی بڑھنے کے باعث ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں اور ہزاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔