سوشیل میڈیاکھیل

ون لو بینڈ تنازعہ: سات ممالک کے فٹبال ورلڈکپ سے دستبردار ہونے کا خدشہ

فیفا ورلڈکپ 2022 میں تمام ٹیموں نے ابھی اپنی اپنی مہم شروع بھی نہیں کی ہے لیکن اس سے پہلے ہی ہنگامہ برپا ہوچکا ہے۔

دوحہ: فیفا ورلڈکپ 2022 میں تمام ٹیموں نے ابھی اپنی اپنی مہم شروع بھی نہیں کی ہے لیکن اس سے پہلے ہی ہنگامہ برپا ہوچکا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ تنازعہ زور پکڑتا جا رہا ہے اور اگر معاملہ بڑھتا ہے ممکن ہے کہ 7 ممالک ٹورنامنٹ کے درمیان ہی ورلڈکپ سے دستبرداری اختیار کرلے۔ یہ وہ 7 ممالک ہیں جنہیں فیفا نے خبردار کیاہے۔

فٹبال کے اعلیٰ ترین ادارے فیفا نے 7 یوروپی ممالک کو خبردار کیا تھاکہ اگر ان کا کوئی کھلاڑی ون لو آرم بینڈز پہن کر میدان میں آیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ 7 یوروپی ممالک میں سے جرمنی نے بھی اس پر احتجاج کیاہے۔ جاپان کے خلاف میچ سے قبل لی گئی گروپ فوٹو میں اس کے کھلاڑیوں نے اپنا منہ بند رکھا۔

کھلاڑیوں کے علاوہ جرمن وزیر نینسی فیزر نے بھی احتجاج کیا۔ وہ ’ون لو آرم بینڈ‘ پہن کر میچ دیکھنے اسٹیڈیم پہنچی جس کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی کافی وائرل ہوئیں۔ فیفا نے کہا تھاکہ کھلاڑیوں کو شمولیت اور تنوع کی علامت کے طورپر رنگین ون لو آرم بینڈ پہننے پر سزا دی جائے گی۔

واضح رہے کہ جن 7 یوروپی ممالک کے کپتانوں کیلئے فیفا نے یہ کہا تھا، ان کا ون لو آرم بینڈ پہن کر میدان میں اترنے کا منصوبہ تھا۔ فیفا نے یہ بھی کہاکہ اگر کسی بھی ٹیم کے کھلاڑی ایسا کرتے ہیں تو انہیں فوری طورپر یلو کارڈ دکھایا جائے گا۔

فیفا کے اس فیصلے پر تنقید کرنے والوں میں جرمنی کے کوچ ہینسی فلک اور فٹبال فیڈریشن کے صدر برنڈ نیوینڈورف بھی شامل تھے۔ فٹبال کھلاڑی اس آرم بینڈ کو پہن کر برابری کا پیغام دینا چاہتے تھے، بالکل اسی طرح جیسے کرکٹ میں گھٹنے ٹیکنے سے بلیک لائیوز میٹر کو سہارا دیا جاتاہے۔

لیکن کھلاڑیوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ یہ چیزیں فیفا کے قواعد و ضوابط میں شامل نہیں ہیں۔ تاہم فیفا کی وارننگ سے جن 7 یوروپی ممالک متاثر ہوئے ہیں ان میں جرمنی کے علاوہ انگلینڈ، ڈنمارک، سویڈن اور بلجیم جیسے ممالک شامل ہیں۔ ڈنمارک اس بارے میں یوئیفا ممالک سے بات کرنے کے بعد فیفا ورلڈکپ کو چھوڑنے کا منصوبہ بنارہا ہے۔