صحت

خطرناک بیماری  دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے؟ ڈبلیو ایچ او کی وارننگ

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کئی ممالک میں رواں سال لوگوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگائے گئے، جو انتہائی تشویشناک ہے، اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ اگر متاثرہ علاقوں میں جلد ویکسین نہیں پہنچائی تو ان علاقوں میں خسرہ پھیل سکتا ہے۔

جنیوا : عالمی ادارہ صحت نے خبردارکیا ہے کہ اگر خسرہ کو روکنے کیلئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو سال کے آخر تک دنیا کے نصف سے زیادہ ممالک کو وباء کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں
خرطوم میں بائیولوجیکل لیاب پر حملہ، خطرناک وائرس پھیلنے کا اندیشہ
پی سی بی چیرمین کا جئے شاہ کو انتباہ

تفصیلات کے مطابق دنیا میں خسرہ کی بیماری بہت تیزی سے پھیل رہی ہے، اس حوالے سےعالمی ادارہ صحت نے خبردارکیا ہے کہ اگرخسرہ کو روکنے کیلئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو سال کے آخر تک دنیا کے نصف سے زیادہ ممالک کو خسرہ کی وباء کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ کئی ممالک میں رواں سال لوگوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے نہیں لگائے گئے، جو انتہائی تشویشناک ہے، اس صورتحال میں خدشہ ہے کہ اگر متاثرہ علاقوں میں جلد ویکسین نہیں پہنچائی تو ان علاقوں میں خسرہ پھیل سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے زور دیا کہ ہمیں بچوں کو محفوظ رکھنے کے لیےخسرہ کے خلاف تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، دنیا میں معاشی بحران اور تنازعات جیسے مسائل کی وجہ سے خسرہ پر عالمی رہنماؤں کی توجہ کم دکھائی دیتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے جانب سے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال دنیا بھر میں خسرہ کے کیسز 79 فیصد بڑھ کر 3 لاکھ سے زیادہ ہو گئے تھے۔