حیدرآباد

راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا، گاندھی بھون میں پوسٹرس کی اجرائی

گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شمع احمد نے کہا کہ بھارت جوڑونیائے یاترا کا یہ سفر6,700 کیلو میٹر پر محیط ہوگا۔ بھارت جوڑو یاترا سے متعلق عوام میں زبردست جوش وخروش پایا جاتا ہے۔

حیدرآباد: اے آئی سی سی ترجمان شمع احمد نے کہا ہے کہ مرکزکی بی جے پی حکومت کی ناکامیوں، ملک میں نفرت کے ماحول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا کا 14 جنوری سے آغاز ہوگا۔

متعلقہ خبریں
ماہ صیام کا آغاز، مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
بی آر ایس کے مزید 2 امیدواروں کا اعلان، سابق آئی اے ایس و آئی پی ایس عہدیداروں کو ٹکٹ
بی آر ایس قائد ملا ریڈی کی کانگریس میں شمولیت کا امکان
حیدر آباد کو بھاگیہ نگر بنانے بی جے پی امیدوار مادھوی لتا کی مہم

 آج یہاں گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شمع احمد نے کہا کہ بھارت جوڑونیائے یاترا کا یہ سفر6,700 کیلو میٹر پر محیط ہوگا۔ بھارت جوڑو یاترا سے متعلق عوام میں زبردست جوش وخروش پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک ہر طرف ناانصافیوں، ظلم وجبر کا دور  دورا ہے۔ نوجوان روزگار کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر سال2کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کرکے نوجوانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ پٹرول، گیاس، دالیں، تیل وغیرہ کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے عام آدمی کا جینا مشکل ہوگیاہے۔ کسان، دلت، آدی واسی اور اقلیتوں پر حملے ہورہے ہیں، منی پور میں چرچ اور مسلم اقلیت پر حملے ہورہے ہیں۔

 بی جے پی حکومت سے سوال کرنے والوں کے خلاف ای ڈی  اور انکم ٹیکس کے دھاوے ہورہے ہیں، اور ان سے پوچھ تاچھ ہورہی ہے۔ بی جے پی حکومت میں خواتین پر حملوں میں ملوث خاطیوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ خاتون ریسلر نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن پر ان کے ساتھ جنسی ہراسانی کرنے کا الزام عائد کیا اس کے باوجود برج بھوشن کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اب جبکہ14جنوری سے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو نیائے یاترا شروع ہورہی ہے۔

 یہ یاترا زبردست کامیاب ہوگی اور آئندہ انتخابات میں کانگریس کی زیر قیادت انڈیا اتحاد کو کامیابی ملے گی۔ پریس کانفرنس میں کارگزار صدر مہیش کمار گوڑ، سید نظام الدین ترجمان و دیگر موجود تھے۔