حیدرآبادسوشیل میڈیا

امیت شاہ، نفرت پھیلانے آئیں گے۔ کے ٹی آر کا ریمارک

بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹی آر ایس کے کارگذار صدر وریاستی وزیر کے ٹی آر نے آج کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے8سال بعد بی جے پی کو 17 ستمبر کا مسئلہ یاد آیا ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹی آر ایس کے کارگذار صدر وریاستی وزیر کے ٹی آر نے آج کہا کہ تشکیل تلنگانہ کے8سال بعد بی جے پی کو 17 ستمبر کا مسئلہ یاد آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ، ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پھیلانے کیلئے حیدرآباد آرہے ہیں۔

تلنگانہ یوم قومی یکجہتی تقاریب کے حصہ کے طور پر جونیر کالج گراونڈ سرسلہ میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے سوال کیا کہ امیت شاہ حیدرآباد آتے وقت ریا ست کیلئے مختص 10ہزار کروڑ روپے ساتھ لارہے ہیں یا پھر نفرت کے پرچار کیلئے حیدرآباد آرہے ہیں۔

انہوں نے تلنگانہ کے عوام کو خبردار کیا کہ وہ عوام کو تقسیم کرنے کی کوشش کرنے والی اس طرح کی جماعتوں سے چوکس رہیں۔ ایسی جماعتوں سے جو عوام کو مذہب، ذات کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتی ہیں، چوکس رہنا چاہئے۔

اگر ہم، منافرت پھیلانے والی اور عوام کو گمراہ و تقسیم کرنے والی جماعتوں سے چوکس نہیں رہیں تو پھر تلنگانہ،کئی دہائیوں پیچھے چلاجائے گا۔ کے ٹی آر نے کہا کہ انہیں ایسی کوئی امید نہیں ہے کہ امیت شاہ، ریاست کیلئے قابل قدر رقم مختص کرنے کا اعلان کریں گے۔ یا اسکول، کالج کے علاوہ کسی عام عمارت کی تعمیر کیلئے مالی امداد کا اعلان کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 8برسوں سے تلنگانہ میں میگا پاور لوم کلسٹرس کے قیام کا مطالبہ کرتے آرہے ہیں تاہم مرکز نے ان کے اس اہم مطالبہ پر کوئی ردعمل کااظہار نہیں کیا۔ کل کے دورہ امیت شاہ سے انہیں کوئی قوی امید بھی نہیں ہے۔

مجھے ایسا لگتا ہے کہ امیت شاہ حسب معمول، اشتعال انگیز تقریر کریں گے اور ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پھیلائیں گے۔ شاہ،17 ستمبر کو حیدرآباد میں وہی، نظام، وہی ہندو اور مسلمان کے نام پر اشتعال انگیزی کریں گے اور ووٹوں کو حاصل کرنے کی سعی کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ ریاست میں ہندو اورمسلمان شیرو شکر کے ساتھ رہ رہے ہیں اس لئے حکومت تلنگانہ نے 17 ستمبر کو یوم تلنگانہ قومی یکجہتی کی سہ روزہ تقاریب کے انعقاد کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی، پرانے زخم کرید نے کی کوشش کرے گی۔ بی جے پی چاہتی ہے کہ ہندو۔ مسلم مل کر سیاست نہ کریں۔ اسی لئے بی جے پی کی ریاستی ومرکزی قیادت ہفتہ کے روز حیدرآباد لبریشن ڈے منا رہی ہے۔