سوشیل میڈیا

ایمبولنس نہیں ملی، شوہر حاملہ بیوی کو بنڈی پر لے گیا

کیلاش اہیروال نے بتایا کہ اس کی بیوی کاجل کو زچگی کی تکلیف ہونے پر اس نے پہلے 108 ایمبولینس کو فون کیا لیکن دو گھنٹے تک گاڑی کا کوئی انتظام نہ ہونے پر وہ بیوی کو سبزی فروخت کرنے والے ٹھیلے پر لٹا کر مقامی صحت مرکز لے گئے۔

دموہ: مدھیہ پردیش کے دموہ ضلع میں ایمبولینس کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایک شوہر کو اپنی حاملہ بیوی کو ٹھیلے پر اسپتال لے جانا پڑا۔ ذرائع کے مطابق ضلع ہیڈکوارٹر سے 60 کلومیٹر دور رنیہ گاؤں میں منگل کو ایک حاملہ خاتون کاجل کو ایمبولنس نہ ملنے پر اس کا شوہر کیلاش اہیروال اپنے گھر سے آروگیہ سنٹر علاج کے لئے ٹھیلے پر لے گیا ۔

الزام ہے کہ تقریباً دو گھنٹے تک یہاں کسی ڈاکٹر یا نرس کی جانب سے علاج نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنی بیوی کو فوراً سول اسپتال لے کر پہنچا۔ جہاں سے اسے دموہ ڈسٹرکٹ اسپتال ریفر کر دیا گیا۔

https://twitter.com/BHARATGHANDAT2/status/1564884802372743169

اس سلسلہ میں کیلاش اہیروال نے بتایا کہ اس کی بیوی کاجل کو زچگی کی تکلیف ہونے پر اس نے پہلے 108 ایمبولینس کو فون کیا لیکن دو گھنٹے تک گاڑی کا کوئی انتظام نہ ہونے پر وہ بیوی کو سبزی فروخت کرنے والے ٹھیلے پر لٹا کر مقامی صحت مرکز لے گئے۔ لیکن وہاں اسے علاج نہیں ملا۔ اس کے بعد وہ بیوی کو لے کر سول اسپتال پہنچا اور بعد ازاں ایمبولینس کے ذریعے ڈسٹرکٹ اسپتال لے کر گیا۔

سول اسپتال ہوٹا کے بی ایم او ڈاکٹر آر پی کوری کا کہنا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں معلومات ملی تھی۔ اسپتال میں عملہ کی عدم دستیابی کی معاملہ میں متعلقہ ڈیوٹی پر تعینات ملازمین کو نوٹس دے کر تفتیش کی جا رہی ہے۔