سوشیل میڈیاشمالی بھارت

مسلم پروفیسر کی پیشگی درخواست ضمانت مسترد

الزام یہ تھاکہ پروفیسر بیگ نے شریک ملزم ڈاکٹر انعام الرحمن کے ساتھ مل کر کالج کے طلبہ کولائبریری میں دستیاب متنازعہ کتاب پڑھنے کیلئے اکسایاتھاتاکہ طلبہ کے ذہنوں میں ہندو مذہب کے خلاف نفرت پیدا کی جاسکے۔

اندور: گورنمنٹ لاکالج (شسکیہ نوین ودھی مہاودیالیہ) اندور کے پروفیسر مرزا معزز بیگ کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر انہیں گرفتاری کا سامنا ہے۔

مدھیہ پردیش ہائیکورٹ نے ایک ایسے کیس میں ان کی پیشگی درخواست ضمانت مستردکردی ہے جس میں ان پرالزام عائد کیاگیاہے کہ وہ”مخالف ہندومواد“ کی حامل نصابی کتب کے ذریعہ طلبہ کو ورغلارہے ہیں۔

شکایت کنندہ کا جوکالج کاایک ہندوطالب علم ہے الزام تھاکہ کتاب”اجتماعی تشدد اورمجرمانہ انصاف کا نظام“کالج کی لائبریری میں دستیاب ہے اورکالج کے پرنسپل ڈاکٹر انعام الرحمن بھی پروفیسر بیگ کے ساتھ شریک ملزم ہیں۔ ان دونوں نے کتاب کے ذریعہ نفرت پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

الزام یہ تھاکہ پروفیسر بیگ نے شریک ملزم ڈاکٹر انعام الرحمن کے ساتھ مل کر کالج کے طلبہ کولائبریری میں دستیاب متنازعہ کتاب پڑھنے کیلئے اکسایاتھاتاکہ طلبہ کے ذہنوں میں ہندو مذہب کے خلاف نفرت پیدا کی جاسکے۔

ہائیکورٹ کی بنچ نے پروفیسر بیگ کی درخواست پیشگی ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا ”ایسا معلوم ہوتاہے کہ موجودہ درخواست دہندہ جوایک پروفیسر ہے، ایک ایسا بیان دے رہاہے جس سے سماج کے مختلف طبقات کے درمیان دشمنی، نفرت اوربغض پھیل سکتا ہے جس سے ہندوبرادری کے جذبات کوٹھیس پہنچتی ہے۔

درخواست گزارکا عمل معاشرہ میں فرقہ وارانہ امن کوبگاڑ سکتاہے اورپروفیسر ہونے کے ناطے وہ طلبہ کے ذہنوں کو بھڑکانے کے موقف ہے۔ بیگ کے وکلاء انجوجوزف اور ابھینو دھنوڈکرنے اپنی درخواست میں کہاکہ ان کے موکل مرزابیگ بے قصورہیں اورانہیں اس کیس میں پھنسایا گیاہے۔

وہ صرف قانون کے طلبہ کو آئین کامضمون پڑھارہے ہیں اورمذکورہ لاکالج کے پرنسپل نے انہیں یہ ذمہ داری دی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ مذکورہ کتاب جس کا عنوان”اجتماعی تشدد اورفوجداری انصاف کانظام“ ہے۔ انہوں نے طلبہ کوپڑھانے کے مقصد سے نہ تو خریدی ہے اورنہ اسے ترجیح دی ہے۔

وہ لائبریری سکشن کی دیکھ بھال کررہے ہیں اورنہ توخریداری کمیٹی کے رکن ہیں۔ وہ تو صرف انہیں دی گئی ذمہ داری کوپوراکررہے ہیں۔ان کے خلاف عائد کئے گئے الزامات بے بنیاد ہیں جن کامقصد موجودہ درخواست گزارکی شبیہہ کوداغدار کرناہے۔