سوشیل میڈیاشمالی بھارت

’ملک کے کسی بھی حصہ کو دارالاسلام بننے نہیں دیں گے‘

وی ایچ پی کے سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اور گورننگ کونسل کے سہ روزہ اجلاس میں جو اتوار کے دن اندور میں ختم ہوا یہ قرارداد منظور کی گئی۔

اندور: وشواہندوپریشد(وی ایچ پی) نے مذہبی کٹرپن کے خلاف قرارداد منظور کی ہے جو اس کے بقول دنیابھر میں دہشت گرد حملوں کے لئے ذمہ دار ہے۔

متعلقہ خبریں
راہول گاندھی، کانگریس کی خونیں تاریخ کیلئے معافی مانگیں: وی ایچ پی

اس نے غیرقانونی تبدیلی مذہب پرامتناع کے لئے سخت قانون بنانے اور یکساں سیول کوڈ(یوسی سی) لاگوکرنے کا مطالبہ کیا۔

وی ایچ پی کے سنٹرل بورڈ آف ٹرسٹیز اور گورننگ کونسل کے سہ روزہ اجلاس میں جو اتوار کے دن اندور میں ختم ہوا یہ قرارداد منظور کی گئی۔

وی ایچ پی کے کارگذار صدر ایڈوکیٹ آلوک کمار نے اندور میں میڈیا کو یہ بات بتائی۔ قرارداد میں واضح کیاگیاکہ یہ روایات انسانیت کیلئے ناقابل قبول ہیں کہ صرف میرا مذہب صحیح ہے‘ دوسروں کو اسے قبول کرنا ہوگا۔ قرارداد میں یہ بھی کہاگیاکہ کئی صدیوں کے زہریلے تجربہ کے باوجود مذہبی کٹرپن آج بھی ساری دنیا کیلئے چیالنج بنا ہوا ہے۔

یہاں ہونے والے دہشت گردحملوں کیلئے بھی یہی کٹرعناصرذمہ دار ہیں۔ آلوک کمار نے کہا کہ مذہبی کٹرپن کے زہریلے اثرات سے نمٹنے عالمی سطح پر جامع پالیسی وضع کرنی ہوگی۔ تنگ نظری کو دانشورانہ‘سماجی وسیاسی سطح پرختم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے کسی بھی حصہ کو دارالاسلام بننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عیسائی مشنریوں کی بڑی تعداد سماجی دشمنی‘ دہشت پیدا کرنے اور لوگوں کو خوف یالالچ کے ذریعہ عیسائی بنانے میں لگی ہے۔ قرارداد میں یہ بھی کہاگیاکہ مذہبی جنون عیسائیوں اور مسلم فرقوں کیلئے خودکشی کی راہ ثابت ہوگا۔

ان فرقوں کوچاہئیے کہ وہ اپنی کٹرقیادت کو سمجھدار اور معقولیت پسند قیادت سے بدل دیں تاکہ ان کی ترقی ہوسکے اور سب کے ساتھ مل جل کربقائے باہم ممکن ہو۔ وی ایچ پی بورڈ آف ٹرسٹیز نے سماج کے سبھی طبقات سے اپیل کی کہ وہ ایسی ملک دشمن سوچ کی سرپرستی نہ کریں۔

وی ایچ پی نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے اپیل کی کہ مدرسہ اور مشنری اسکولوں کو کنٹرول کیاجائے جوعلٰحدگی پسند‘ اور انتہاپسندی سکھاتے ہیں۔

مرکزی حکومت کو چاہئیے کہ وہ غیرقانونی تبدیلی مذہب کی روک تھام کیلئے سخت قانون بنائے۔ سارے ملک میں یکساں سیول کوڈ لاگو کرنے کا بھی مطالبہ کیاگیا۔ فی الحال وشوا ہندو پریشد 30 ملکوں میں راست کام کررہی ہے۔ سال2024ء میں وی ایچ پی کے قیام کے 60 سال مکمل ہوجائیں گے۔