سوشیل میڈیاکرناٹک

کرناٹک میں حلال گوشت پر امتناع کا پھر مطالبہ

کرناٹک میں دائیں بازو کی ایک ہندو تنظیم نے اُگادی سے پہلے ریاست میں حلال گوشت پر پابندی لگانے کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔

بنگلورو: کرناٹک میں دائیں بازو کی ایک ہندو تنظیم نے اُگادی سے پہلے ریاست میں حلال گوشت پر پابندی لگانے کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
کرناٹک قانون ساز کونسل میں متنازعہ مندر ٹیکس بل کو شکست
انتخابی ضابطہ اخلاق لاگوہونے سے قبل کسانوں کے مطالبات قبول کرلئے جائیں: جگجیت سنگھ
بین مذہبی جوڑے کو مارپیٹ،7 افراد گرفتار
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
ملک میں کووڈ کے 646 نئے کیسس، ایک موت

ہندو جن جاگرتی سمیتی (ایچ جے ایس) نے حکام سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ کرناٹک کے ہر گلی کوچہ میں گوشت کی دکانوں پر ہندو ”جھٹکہ“ گوشت کو فروغ دیں۔ ہندو تنظیم نے بھارتیہ جنتا پارٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ جاریہ سال اپنے انتخابی منشور میں ”حلال سرٹیفکیٹ پر پابندی قانون“ کو شامل کرے۔

سمیتی کے ترجمان موہن گوڑا نے انڈیا ٹو ڈے سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ضرورت پڑنے پر یہ تنظیم حلال ذبیحہ کے خلاف قانونی جنگ لڑے گی۔ موہن گوڑا نے کہا کہ ہم ہر وارڈ میں جھٹکہ گوشت کی دکانات کھول رہے ہیں۔

ہم چاہتے ہیں کہ سارے کرناٹک کو حلال مکت کردیں۔ ان حلال سرٹیفکیٹ والی دکانات سے کروڑہا روپئے ملک دشمن سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور ہم اس کی تفصیلی تحقیقات چاہتے ہیں۔ گزشتہ سال ہندو جن جاگرتی سمیتی نے اگادی کے دوران ریاست بھر میں حلال گوشت کے خلاف ایسی ہی ایک مہم چلائی تھی۔

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ لوگ عوام کو جھٹکہ گوشت کی خریداری کی ترغیب دینے میں 70 فیصد کامیاب رہے تھے۔ صرف ہندو جن جاگرتی سمیتی ہی نہیں بلکہ ریاست کی کئی ہندو تنظیموں اور بی جے پی قائدین نے بھی ہندوؤں کو حلال گوشت کی فروخت پر اعتراضات اٹھائے تھے۔