سوشیل میڈیاشمالی بھارت

ہائی کورٹ سے رجوع ہونے سینئر وکلا سے مشاورت

گیان واپی مسجد۔ شرنگار گوری کامپلکس کیس میں انجمن انتظامیہ مساجد وارانسی مقامی عدالت کے فیصلہ کے خلاف الٰہ آبادہائی کورٹ سے رجوع ہونے سینئر وکلاء سے مشاورت کررہی ہے۔

وارانسی: گیان واپی مسجد۔ شرنگار گوری کامپلکس کیس میں انجمن انتظامیہ مساجد وارانسی مقامی عدالت کے فیصلہ کے خلاف الٰہ آبادہائی کورٹ سے رجوع ہونے سینئر وکلاء سے مشاورت کررہی ہے۔

وارانسی کی ضلع عدالت نے پیر کے دن کہا تھا کہ وہ ہندو فریق کی درخواست کی سماعت جاری رکھے گی۔ اس نے انجمن کی یہ دلیل ماننے سے انکار کردیا تھا کہ کیس قابل سماعت نہیں ہے۔ انجمن‘ وارانسی شہر میں گیان واپی مسجد کے بشمول 22 مساجد کی دیکھ بھال کرتی ہے۔

اسی دوران ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے کہا کہ اگر مسلم فریق ہائی کورٹ جاتا ہے تو ہم بھی ہائی کورٹ جائیں گے اور کیوٹ دائر کریں گے کہ ہمارے موقف کی سماعت کے بغیر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے گا۔ انجمن انتظامیہ مساجد کے معتمد محمد یٰسین نے منگل کے دن کہا کہ ہمیں ضلع عدالت کے آرڈر سے بڑی مایوسی ہوئی۔

ہمیں دکھ ہے کہ عدالت نے ہماری ساری دلیلیں مسترد کردیں لیکن ہم ہار ماننے والے نہیں۔ ہم ہائی کورٹ سے رجوع ہونے سینئر وکلاء سے مشاورت کریں گے۔ صدر مجلس اسدالدین اویسی کے اس بیان کے بارے میں پوچھنے پر کہ گیان واپی کیس‘ بابری مسجد کی راہ پر جارہا ہے‘ محمد یٰسین نے کہا کہ فی الحال گیان واپی سے متعلق 13 کیسس ہیں۔

عدالت کے فیصلہ کے بعد ملک میں مزید کیسس درج ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ملک کا ماحول بگاڑنا چاہتے ہیں تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟۔ ہم اپنی قانونی لڑائی جاری رکھیں گے۔ انجمن انتظامیہ کے وکیل معراج الدین صدیقی نے منگل کے دن کہا کہ ضلع عدالت کا فیصلہ منصفانہ نہیں ہے اور ہم ہائی کورٹ جائیں گے۔

مسلم مہیلا فاؤنڈیشن کے بیانرتلے بعض مسلمان عورتوں نے ضلع عدالت کے فیصلہ پر خوشی ظاہر کی اور انہوں نے بھگوان شیو کی آرتی اتاری۔ فاؤنڈیشن کی سربراہ نازنین انصاری نے پی ٹی آئی سے کہا کہ مذہب کے نام پر ملک میں نفرت پھیلنے نہیں دی جائے گی۔ گیان واپی کیس میں ہم ہندو فریق کے ساتھ ہیں کیونکہ ہمارا مقصد اورنگ زیب کے لگائے گئے داغ کو مٹانا ہے۔ عدالت کے فیصلہ نے کاشی وشواناتھ مندر۔ گیان واپی مسجد بحث پھر سے چھیڑدی ہے۔