مہاراشٹرا

میں ایسے کھچڑی چور امیدوار کی تائید نہیں کروں گا : سنجے نروپم

سینئر کانگریس قائد اور سابق رکن پارلیمنٹ سنجے نروپم نے چہارشنبہ کے دن اپنی پارٹی کی قیادت کو لتاڑا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قیادت‘ سابق چیف منسٹر اُدھو ٹھاکرے کی شیوسینا کی زیرقیادت مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سامنے سرینڈر ہوچکی ہے۔

ممبئی: سینئر کانگریس قائد اور سابق رکن پارلیمنٹ سنجے نروپم نے چہارشنبہ کے دن اپنی پارٹی کی قیادت کو لتاڑا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس قیادت‘ سابق چیف منسٹر اُدھو ٹھاکرے کی شیوسینا کی زیرقیادت مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے سامنے سرینڈر ہوچکی ہے۔

متعلقہ خبریں
بہار میں لوک سبھا کے16 امیدواروں کی فہرست کا اعلان، مجاہد عالم شامل
حکومت مہاراشٹرا میں گینگ وار چھڑگئی
اے پی میں لوک سبھا کے 13حلقوں کیلئے ٹی ڈی پی کی پہلی فہرست جاری
آسام میں مولانا بدرالدین اجمل کی پارٹی کے لوک سبھا امیدواروں کا اعلان
پنجاب میں تنہا الیکشن لڑنا عام آدمی پارٹی اور کانگریس کا مشترکہ فیصلہ: کجریوال

59 سالہ سنجے نروپم نے لوک سبھا الیکشن کے لئے 16کانگریس امیدواروں کی فہرست جاری ہونے کے بعد کانگریس اور شیوسینا یوبی ٹی پر برس پڑے۔

وہ ممبئی نارتھ ویسٹ حلقہ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے لیکن شیوسینا یو بی ٹی نے انمول جی کیرتیکر کو اس حلقہ سے میدان میں اتاردیا۔ انمول جی کیرتیکر بریہن ممبئی میونسپل کارپوریشن کے بدنام کھچڑی اسکام کا ملزم اور حریف شیوسینا رکن پارلیمنٹ گجانند کیرتیکر کا بیٹا ہے۔

شیوسینا یو بی ٹی کے اقدام سے کانگریس اور این سی پی حیرت زدہ رہ گئے۔ سنجے نروپم نے کہا کہ میں ایسے کھچڑی چور امیدوار کی تائید نہیں کروں گا۔ شیوسینا یو بی ٹی نے اسے یکطرفہ طورپر کانگریس پر مسلط کیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ کرپشن کو ناپسند کرنے والی کانگریس اس پر اپنا سخت احتجاج درج کرائے گی۔

کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے‘ صدر پردیش کانگریس نانا پٹولے اور ممبئی کانگریس کی سربراہ ورشا گائیکواڑ پر ان کا نام لئے بغیر تنقید کرتے ہوئے سنجے نروپم نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ممبئی شہر‘ ریاست اور ملک میں اپنے لاکھوں کارکنوں کو بے یارومددگار چھوڑدیا۔ ایسا لگتا ہے کہ قیادت کو اپنے ورکرس کی پرواہ نہیں۔

کانگریس‘ سماج کے مختلف طبقات سے نیائے (انصاف) کی باتیں کرتی ہے لیکن خود اس کے ورکرس کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔ بہت ہوچکا اب میرے لئے فیصلہ کن اقدام کا وقت ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے سنجے نروپم نے جو 3 مرتبہ رکن ِ پارلیمنٹ رہے‘ کہا کہ ممبئی نارتھ ویسٹ سے امول کیرتیکر کے نام کا اعلان کرتے ہوئے اُدھو ٹھاکرے نے کانگریس کو چیلنج کیا ہے جو نشستوں کی تقسیم کے معاملہ میں خود کو منوا نہیں سکی۔

انہوں نے کہا کہ شیوسینا یو بی ٹی اتنی طاقتور نہیں ہے جتنی سمجھی جاتی ہے۔ وہ کانگریس کی تائید کے بغیر مہاراشٹرا سے ایک نشست بھی جیت نہیں سکتی۔ اس کے باوجود اس نے ہم پر دباؤ ڈالا جو قابل ِ مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیوسینا یو بی ٹی نے نشستیں چھین لیں لیکن کانگریس نے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی۔ ہماری قیادت ممبئی‘ سانگلی اور دیگر نشستیں بچانے میں ناکام رہیں۔

انہوں نے کہا کہ اُدھو ٹھاکرے کے اقدام سے ایسا لگتا ہے کہ وہ ریاست اور ممبئی میں کانگریس کو دفن کردینے کا خفیہ ایجنڈہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت زیادہ صبر کیا اب صبر نہیں ہوگا۔ میں اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا آنے والے ہفتہ میں اعلان کروں گا۔ سنجے نروپم نے اس طرح بغاوت کا اشارہ دیا۔