انڈونیشیائی لڑکی اور یو پی کے نوجوان کی محبت اور شادی کی کہانی
دونوں کی محبت کی کہانی سال 2015 میں شروع ہوئی جب اترپردیش کے دیوریا ضلع کا رہنے والا سانور علی انگریزی بولنا سیکھ رہا تھا۔ اس دوران مفتاح الجنہ نے اسے فیس بک پر دوستی کی درخواست بھیجی۔ وہ جلد ہی دوست بن گئے۔

نئی دہلی: کسی بھی معاملہ میں جس نے بھی زبان کو رکاوٹ سمجھا، وہ صریحاً غلط تھا۔ اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان سانور علی اور انڈونیشیائی لڑکی مفتاح الجنہ کے ملاپ نے ثابت کردیا ہے کہ محبت تمام رکاوٹوں پر غالب آجاتی ہے اور زبان اس محبت میں رکاوٹ کے بجائے پل بن جاتی ہے۔
دونوں کی محبت کی کہانی سال 2015 میں شروع ہوئی جب اترپردیش کے دیوریا ضلع کا رہنے والا سانور علی انگریزی بولنا سیکھ رہا تھا۔ اس دوران مفتاح الجنہ نے اسے فیس بک پر دوستی کی درخواست بھیجی۔ وہ جلد ہی دوست بن گئے۔
یہ انڈونیشیائی لڑکی اپنی ماں اور دو بہنوں کے ساتھ رہتی تھی اور گریجویشن کرنے کے بعد ایک پرائیویٹ سکول میں کام کر رہی تھی۔
سال2017 میں جب جنوبی ہندوستان کی ساحلی ریاستیں ایک طوفان کی زد میں تھیں تو مفتاح الجنہ کو سانور علی اور اس کے خاندان کے بارے میں فکر لاحق ہوئی۔ تب ہی دونوں کو احساس ہوا کہ وہ ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔
جب سانور علی نے مفتاح الجنہ سے اپنے جذبات کا اظہار کیا تو اس نے فوراً ہاں نہیں کی۔ اس نے ہاں کہنے سے پہلے چھ ماہ کا وقت لیا اور آخر کار ہاں کہہ دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سانور علی 2018 میں مفتاح سے ملنے پہلی بار انڈونیشیا گیا اور بعد میں دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔
علی اور مفتاح دونوں چونکہ مسلمان تھے، اس لئے اس جوڑے کو اپنے خاندانوں کو راضی کرنے کے لئے زیادہ کوشش نہیں کرنی پڑی۔ انڈونیشیا میں مفتاح سے ملاقات کرکے علی اپنے خاندان کو شادی کی خبر دینے ہندوستان واپس آیا۔
ایک بار پھر جب وہ 2019 میں انڈونیشیا گیا تو دونوں نے منگنی کرلی۔ انہوں نے شادی کرنے کا ارادہ کیا تھا لیکن کورونا وائرس کی وباء کے باعث دونوں کی شادی میں تاخیر ہوتی رہی۔
ان کے راستے میں آنے والے تمام چیلنجوں کا سامنا کرنے کے بعد سانور علی اور مفتاح الجنہ آخرکار رواں سال 29 اکتوبر کو ایک تقریب میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔ اس طرح دونوں کی محبت کی کہانی کا ہیپی اینڈنگ ہوا ہے۔
جوڑے نے گزشتہ ہفتے دیوریا میں سانور علی کے آبائی گھر میں شادی کی استقبالیہ تقریب کی میزبانی کی۔ اس جوڑے کی محبت کی کہانی ایک اور ثبوت ہے کہ اگر آپ کسی سے محبت کرتے ہیں تو ہر رکاوٹ کو دور کیا جا سکتا ہے۔