تلنگانہ

کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ کی ہمہ جہت ترقی: ہریش راؤ

ٹی ہریش راؤ نے وزیر برقی جی جگدیش ریڈی کے ہمراہ حلقہ اسمبلی مر یال گوڑہ کا ایک روزہ دورہ کرتے ہوئے کئی ترقیاتی کاموں کا افتتاح و سنگ بنیاد رکھا۔

 مریال گوڑہ: ریاستی  وزیر صحت و خزانہ ٹی ہریش راؤ نے وزیر برقی جی جگدیش ریڈی کے ہمراہ حلقہ اسمبلی مر یال گوڑہ کا ایک روزہ دورہ کرتے ہوئے کئی ترقیاتی کاموں کا افتتاح و سنگ بنیاد رکھا۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر نے الوال میں ایلی ویٹیڈ کار یڈور پروجیکٹ کا سنگ بنیادرکھا
دہلی میں بی آر ایس کے مرکزی دفتر کا جلد افتتاح
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
آٹو ڈرائیورس کو ماہانہ 15ہزار روپے الاونس دینے کا مطالبہ

 جن میں مر یال گوڑہ ایریا ہاسپٹل میں 14 کروڑ کی لاگت سے 200 بستروں والی جدید عمارت کا سنگ بنیاد، بلدی حلقہ 6 میں بستی دواخانہ کا افتتاح،حلقہ اسمبلی کے مختلف مقامات پر 9 کروڑ 60 لاکھ سے منظور شدہ پی ایچ سی سنٹرز کا سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ ویملا پلی منڈل میں 20 لاکھ سے تعمیر شدہ جدید گرام پنچایت عمارت کا افتتاح شامل ہیں۔

 بعد ازاں این ایس پی کیمپ گراؤنڈ میں منعقدہ آتمیہ سمّیلن سبھا میں شرکت کی، اس موقع پر ہریش راؤ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں بی آر ایس حکومت اپنے 9 سالہ دور اقتدار میں ریاست تلنگانہ کو تمام شعبوں میں ترقی کے منازل پر لے گئی۔

 انہوں نے خاص طور پر حلقہ اسمبلی مر یال گوڑہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر کی جانب سے حلقہ کی ترقی کے لئے 4 ہزار 500 کروڑ روپے منظور کئے گئے، جن میں سڑکوں کی کشا د گی، صحت، بستّی دواخانوں کا قیام، ڈرینج، وغیرہ شامل ہیں، انکے علاوہ دا مر چر لہ منڈل میں ملک کے سب سے بڑے 4000 میگا وا ڈ برقی پلانٹ کی تعمیر شامل ہے۔

 جسکے مکمل ہونے پر حلقہ میں موجود ہزاروں کی تعداد میں نو جوانوں کو روزگار فراہم ہوگا، اسکی تعمیر سے متحدہ ضلع نلگنڈہ ہی نہیں، بلکہ ریاست بھر میں برقی کی قلت ہمیشہ کے لئے ختم ہو جائیگی۔

 انہوں نے کا نگریس کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انکے اقتدار میں تلنگانہ کے دس اضلاع کے منجملہ 9 اضلاع کا شمار انتہائی پسماندہ اضلاع میں ہوتا تھا، جب کہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد کے سی آر نے اپنی دور اندیشی سے 10 اضلاع کو 33 اضلاع میں تقسیم کردیا، جو آج ہر شعبہ میں ترقی کر رہے ہیں۔

 انہوں نے کا نگریس کے 10 سالہ دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگرس نے اس عرصہ میں صرف 24000 ملازمتیں فراہم کی، جس میں تلنگانہ کے حصہ میں صرف 6000 ملازمتیں آئیں، جبکہ کے سی آر کے پہلے پانچ سالہ دور حکومت میں 1 لاکھ 52 ہزار ملازمتیں فراہم کی گئیں۔

 جبکہ دوسری میعاد میں 80 ہزار ملازمتیں فراہم کی جارہی ہیں، جن میں محکمہ طب میں 2 ہزار جائیدادوں پر تقررات کئے جارہے ہیں۔ آئی سیکٹر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ریاست تلنگانہ اس شعبہ میں سر فہرست ہے، اس میں بھی عنقریب 17 لاکھ ملازمتیں فراہم کی جائینگی۔

 انہوں نے ملک کی دوسری ریاستوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اْن ریاستوں سے روز گار کی تلاش میں ہزاروں افراد تلنگانہ کا رخ کر رہے ہیں، انہوں نے کانگرس کے دور حکومت کو برقی کی قلت، کھاد کی قلت، پینے کے پانی کی قلت، کسانوں کو برقی کی قلت، قرار دیا۔

 اْنھوں نے کانگریس کے دور کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں دس سال کے عرصہ میں 4 میڈیکل کالج منظور کروائے گئے، جبکہ کے سی آر نے تلنگانہ میں موجود ہر ضلع میں میڈیکل کالج کو قائم کرنے کا وعدہ کیا جسکا قیام تیزی سے جاری ہے۔

 انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دور میں ریاست بھر میں موجود سرکاری دواخانوں میں 17 ہزار بستروں کی گنجائش تھی، جبکہ یہ تعداد بڑھ کر 50 ہزار ہوگئی ہے، انہوں نے کہا کہ کے سی آر ریاست تلنگانہ کے لئے جو سنہرا تلنگانہ کا خواب دیکھ رہے ہیں وہ بہت جلد پائے تکمیل کو پہنچ جائیگا۔

انہوں نے بی آر ایس کار کنوں کو مشو رہ دیا کہ وہ عوام کے پاس جائیں، اور کے سی آر کی جانب سے متعارف کردہ اسکیمات کا تعارف کرتے ہوئے انہیں ان اسکیمات سے مستفید ہونے کا مشو رہ دیں، اس موقع پر وزیر برقی جی جگدیش ریڈی نے کہا کہ ریاست کی عوام کو کے سی آر کی قیادت پر اتنا زیادہ اعتماد ہے کہ وہ انہیں تیسری مرتبہ اقتدار میں لانے کے لئے بے چین ہیں، انہوں نے ریاست تلنگانہ کو ملک بھر کی ریاستوں میں ایک مثالی ریاست قرار دیا۔