سوشیل میڈیا

قرآن کو جلنے سے بچانے آگ میں گھس جانے والا لونگے والا جنگ کا ہیرو نہیں رہا

بھیرون سنگھ راتھوڑ کے ارکان خاندان کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران وہ اکثر 1971 کی لونگے والا کی لڑائی کا ایک واقعہ دہرایا کرتے تھے۔ اس جنگ میں راتھوڑ کی بہادری فوجی کہانیوں کا حصہ بن چکی ہے۔

جئے پور: عمر رسیدہ بی ایس ایف کے سابق سپاہی نائیک بھیرن سنگھ راتھوڑ چھ مہینے پہلے تک بھی روزانہ صبح 5 بجے سے پہلے اٹھتے، یوگا کے اپنے روزمرہ کے معمولات مکمل کرتے اور پھر جودھپور ضلع کے اپنے گاؤں سولنکیاتالا پہنچ جاتے جہاں کئی نوجوان، ہندوستانی فوج میں شامل ہونے کی تربیت حاصل کرتے ہیں۔

بھیرون سنگھ راتھوڑ کے ارکان خاندان کا کہنا ہے کہ ان نوجوانوں کے ساتھ بات چیت کے دوران وہ اکثر 1971 کی لونگے والا کی لڑائی کا ایک واقعہ دہرایا کرتے تھے۔ اس جنگ میں راتھوڑ کی بہادری فوجی کہانیوں کا حصہ بن چکی ہے۔

ان کے بھتیجے ارون سنگھ کہتے ہیں ’’میرے چچا اکثر یاد کرتے کہ جنگ کے موقع پر کس طرح وہ ایک مسلمان خاندان کا تخلیہ کرانے کے دوران قران کو جلنے سے بچانے کے لئے توپ خانے کی بھاری گولہ باری میں ایک جلتے ہوئے گھر کے اندر گھس گئے تھے۔ جب وہ قرآن پاک لے کر آئے تو گھر والوں نے ان کا شکریہ ادا کیا جس پر راتھوڑ نے کہا تھا ’’یہ تو میرا دھرم ہے۔‘‘

نائیک (ریٹائرڈ) بھیرون سنگھ راتھوڑ، جنہیں 1972 کی جنگ میں بہادری کے لئے سینا میڈل سے نوازا گیا تھا، پیر کو جودھ پور میں انتقال کر گئے۔ وہ 81 سال کے تھے۔

1997 کی فلم بارڈر میں اداکار سنیل شیٹی نے ان کا رول ادا کیا تھا جس کے بعد وہ گھریلو نام بن گئے تھے۔

راتھوڑ کے بیٹے سوائے سنگھ نے بتایا کہ میرے والد کا پیر کے روز جودھ پور ایمس میں انتقال ہو گیا۔ انہیں 14 دسمبر کو داخل دواخانہ کیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ انہیں برین اسٹروک ہوا ہے۔

لونگے والا کی جنگ کے دوران جو دسمبر 1971 میں ہوئی تھی، راتھوڑ کو 14 ویں بی ایس ایف بٹالین میں تعینات کیا گیا تھا اور وہ ہندوستانی فوج کی 23 پنجاب ریجمنٹ سے وابستہ تھے۔

مقامی ہونے کے ناطے وہ صحرائی علاقے اور جغرافیائی حالات سے بہتر طور پر واقف تھے۔ اس لئے 23 پنجاب ریجمنٹ کے ارکان کو اہم معلومات فراہم کرتے تھے۔

لڑائی کے دوران انہوں نے ہلکی مشین گن سے فائرنگ کرکے پاکستانی فوج کو بھاری جانی نقصان پہنچایا تھا۔ اس عمر میں بھی وہ ہمیشہ گاؤں کے نوجوانوں کو فوج میں شامل ہونے کی ترغیب دیتے اور انہیں فٹنس اور جسمانی ٹیسٹ کلیئر کرنے کے بارے میں مشورے  دیتے رہتے تھے۔

فلم بارڈر کے سلسلہ میں ارکان خاندان میں ہنوز ناراضگی پائی جاتی ہے۔ سوائے سنگھ کا کہنا ہے کہ میرے والد اکثر اس بات پر افسوس کرتے تھے کہ بارڈر میں ان کے کردار کو جنگ میں مار دیا گیا جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوا تھا۔ ان کا کردار نبھانے والے سنیل شیٹی سے ملنا ان کی آخری خواہش تھی۔ ارکان خاندان نے بہت کوشش کی مگر یہ خواہش پوری نہیں ہوسکی۔

ان کے رشتہ داروں نے مزید بتایا کہ فلم میں دکھایا گیا تھا کہ جنگ کے وقت بھیرون سنگھ کی شادی ہو چکی ہے۔ درحقیقت انہوں نے جنگ کے بعد شادی کی تھی۔

ان کی موت پر اداکار سنیل شیٹی نے ایک ٹویٹ کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

بی ایس ایف کے ایک ترجمان نے بتایا کہ راتھوڑ کی آخری رسومات منگل کو ان کے گاؤں میں ہی پورے فوجی اعزازات کے ساتھ انجام دے دی گئیں۔