سوشیل میڈیا

مرکز نے 45 یوٹیوب ویڈیوز بلاک کردیئے

اطلاعات اور نشریات کی وزارت نے آج ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے ویڈیوز فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے اور ملک میں امن عامہ کو درہم برہم کرنے کا موجب بن سکتے ہیں، اس لئے مرکزی حکومت نے انہیں بلاک کردینے کا فیصلہ کیا۔

نئی دہلی: مرکز کی نریندر مودی حکومت نے 10 یوٹیوب چینلوں کے 45 ویڈیوز کو مسدود کردیا ہے۔ جن یو ٹیوب چینلوں کے ویڈیوز کو مسدود کیا گیا ہے ان پر فرضی خبریں چلانے اور مذہبی برادریوں میں نفرت پھیلانے کے مقصد سے من مانی ویژولس کے استعمال اور انہیں نشر کرنے کا الزام ہے۔

حکومت کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز میں مخصوص مذہب سے تعلق رکھنے والی برادریوں کے مذہبی حقوق چھیننے، مذہبی برادریوں کے خلاف پرتشدد دھمکیاں اور ہندوستان میں خانہ جنگی کا اعلان جیسے جھوٹے دعوے کئے گئے ہیں جن کے باعث ان ویڈیوز کو بلاک کردیا گیا ہے۔

اطلاعات اور نشریات کی وزارت نے آج ایک بیان میں کہا کہ اس طرح کے ویڈیوز فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے اور ملک میں امن عامہ کو درہم برہم کرنے کا موجب بن سکتے ہیں، اس لئے مرکزی حکومت نے انہیں بلاک کردینے کا فیصلہ کیا۔

حکومت کا مزید کہنا ہے کہ اس نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی فراہم کردہ اطلاعات کی بنیاد پر ویڈیوز کو بلاک کر دیا۔ مسدود ویڈیوز کو مجموعی طور پر 1.3 کروڑ مرتبہ سے زیادہ دیکھا گیا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ وزارت کی طرف سے بلاک کئے گئے کچھ ویڈیوز کا استعمال اگنی پتھ اسکیم، ہندوستانی مسلح افواج، ہندوستان کے قومی سلامتی کے آلات، کشمیر وغیرہ سے متعلق مسائل پر غلط معلومات پھیلانے کے لئے کیا جا رہا تھا۔

اس کے علاوہ کچھ ویڈیوز میں ہندوستان کی بیرونی سرحد کو جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں کے ساتھ ہندوستانی علاقے سے باہر دکھایا گیا ہے۔ اس طرح کی غلط بیانی ہندوستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔