تلنگانہسوشیل میڈیا

رام نگر کا چیارٹیبل ہاسپٹل، مریضوں سے صرف ایک روپیہ فیس لی جاتی ہے

بتایا جاتا ہے کہ اس چیارٹیبل ہاسپٹل کے آوٹ پیشنٹ سرویسس سے روزانہ 1500 سے 2000 کے قریب مریض استفادہ کررہے ہیں۔ ان مریضوں کو ایک روپیہ سے زائد رقم ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

حیدرآباد: دنیا بھر میں بڑھتے طبی مصارف سے عام افراد جہاں متاثر ہیں وہیں شہر حیدرآباد میں ایک گیس ایجنسی کے مالک گنگا دھر گپتا نے رام نگر علاقہ میں گنگیا گاری چیارٹیبل ہاسپٹل شروع کیا ہے جہاں مریضوں کو ڈاکٹر سے مشاورت کیلئے صرف ایک روپیہ فیس ادا کرنا پڑتا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس چیارٹیبل ہاسپٹل کے آوٹ پیشنٹ سرویسس سے روزانہ 1500 سے 2000 کے قریب مریض استفادہ کررہے ہیں۔ ان مریضوں کو ایک روپیہ سے زائد رقم ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

گنگا دھر گپتا نے جو اس ہاسپٹل کے صدرنشین ہیں، کہا کہ رواں سال فروری میں انسانیت کی خدمت کرنے کا مجھے میں احساس پیدا ہوا‘ اور میں نے اپنے پیسوں سے ہاسپٹل کا آغاز کیا۔ اپنی اس پہل کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انسانیت کی خدمت کے اصل حقدار وہ افراد ہیں جنہوں نے میری اس پہل میں مدد کی ہے۔

ایک گرہست خاتون اپنے2سالہ پوتے کے ساتھ ایک دن اس چیارٹیبل ہاسپٹل پہنچی۔ اس کا پوترا بابو چنددنوں سے بخار میں مبتلا تھا۔ بتایا کہ انہوں نے میرے بیٹے نے خانگی ہاسپٹلوں میں بابو کے علاج پر سینکڑوں روپے خرچ کئے مگر آفاقہ نہیں ہوا تاہم اس خیراتی ہاسپٹل کے ڈاکٹروں کی تشخیص اور ان کی تجویز کردہ دواؤں کی ایک خوراک کے بعد بابو کی صحت میں سدھار آنے لگا۔

اس ہاسپٹل میں واقع فارمیسی میں تمام دوائیں 50 فیصد ڈسکاونٹ پر فروخت کیلئے دستیاب رہتی ہیں۔ اس ہاسپٹل کے لیاب میں خون، پیشاب اور دیگر طبی ٹسٹ، نصف قیمت پر کئے جاتے ہیں یعنی باہر (خانگی لیاب) میں ایک ٹسٹ 100 روپے میں کیا جاتا ہے تو چیارٹیبل ہاسپٹل میں اسی ٹسٹ کیلئے صرف50 روپے ادا کرنے ہوں گے۔ چار منزلہ اس ہاسپٹل میں ای این ٹی، آرتھو پیڈکس، ڈرمیٹولوجی، گیانوکا لوجی اور فزیوتھراپی شعبہ جات بھی ہیں۔

18 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک ٹیم بھی ہے۔ اس کے علاوہ گنگیا ہاسپٹل میں 30 نرسس اور ایک سوسے زائد اسٹاف بھی شفٹ میں کام کررہا ہے۔ گنگا دھر گپتا نے مریضوں، ان کے رشتہ داروں اور دواخانہ آنے والوں کو دو وقت کا کھانا بھی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گنگا دھر نے کہا کہ غذا اور صحت دو اہم چیزیں ہیں۔ دواخانہ میں داخلہ سے قبل مریضوں کا بی پی اور شوگر لیول نارمل ہونا چاہئے تب ہی مریضوں کی بہتر طور پر تشخیص کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان پیشنٹ خدمات شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں تاہم حکومت کی اس سلسلہ میں اجازت درکار ہے۔