سوشیل میڈیاشمالی بھارت

کولکتہ کے مومن پورہ میں فرقہ وارانہ تشدد‘ 30 افراد زیرحراست

جنوبی کولکتہ کے مومن پورہ میں دو فرقوں میں جھڑپوں کے سلسلہ میں 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ذرائع نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔

کولکتہ: جنوبی کولکتہ کے مومن پورہ میں دو فرقوں میں جھڑپوں کے سلسلہ میں 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ذرائع نے پیر کے دن یہ بات بتائی۔

گڑبڑزدہ علاقہ میں بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی۔ مقامی لوگوں نے پولیس کو بتایا کہ 2 گروپس کی بحث و تکرار جھڑپوں میں بدل گئی۔ مومن پورہ اور اس سے متصل میوربھنج روڈ علاقہ میں بعض مکانات میں توڑ پھوڑ کی گئی۔

پولیس نے صورتِ حال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ بعض پولیس والے بشمول ایک ڈی سی پی زخمی ہوئے۔ لوگوں کے ایک گروپ نے مقامی اقبال پور پولیس اسٹیشن کے سامنے دھرنا بھی دیا۔ پیر کے دن بی جے پی کے ریاستی صدر و پارٹی رکن پارلیمنٹ سکنتا مجمدار نے گڑبڑ زدہ علاقہ کی طرف جانے کی کوشش کی تو پولیس نے انہیں روک دیا۔

مجمدار اور ان کے 4 ساتھیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ مغربی بنگال اسمبلی میں قائد اپوزیشن سویندو ادھیکاری نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو لکھا کہ شہر کے گڑبڑزدہ علاقوں میں مرکزی فورسس تعینات کی جائیں۔

انہوں نے سٹی پولیس کی طرف سے سکنتا مجمدار کو حراست میں لئے جانے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں روکنے کی جتنی کوشش کرسکتے ہو کرلو لیکن تم لوگ بی جے پی کو روک نہیں پاؤگے۔