سوشیل میڈیا

اکبر اویسی کی تقریر کے ری مکس پر تلواروں کے ساتھ رقص، 19 نوجوان گرفتار

نوجوانوں نے سوشل میڈیا بشمول اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس پر ویڈیو کو ”اپنا علاقہ“ کے ٹائٹل سے اَپ لوڈ کیا۔ پولیس کو واقعہ کے مزید ویڈیوز بھی ملے ہیں۔ پولیس کے بموجب 9 اکتوبر کویہ واقعہ میلاد جلوس کے بعد پیش آیا۔

بنگلورو: کرناٹک پولیس نے منگل کے دن 19 نوجوانوں بشمول 14  نابالغ لڑکوں کو اکبرالدین اویسی کی مخالف ہندو تقاریر کے ری مکس پر رقص کرتے اور کھلے عام تلواریں و دیگر خطرناک ہتھیار لہرانے کے سلسلہ میں گرفتار کرلیا۔ پولیس تحقیقات میں پتہ چلا کہ عید میلادؐ پر یہ گروپ‘ پولیس کی پکڑ سے بچ گیا تھا اور ٹینک گارڈن روڈ پر جلوس میں ہتھیاروں کے ساتھ رقص کررہا تھا۔

نوجوانوں نے سوشل میڈیا بشمول اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹس پر ویڈیو کو ”اپنا علاقہ“ کے ٹائٹل سے اَپ لوڈ کیا۔ پولیس کو واقعہ کے مزید ویڈیوز بھی ملے ہیں۔ پولیس کے بموجب 9  اکتوبر کویہ واقعہ میلاد جلوس کے بعد پیش آیا۔ نوجوانوں کے گروپ نے مجلسی قائد اور تلنگانہ کے رکن اسمبلی اکبرالدین اویسی کی اشتعال انگیز تقاریر پر بنا ری مکس گیت بجایا۔

موسیقی کے ساتھ اونچی آواز میں تقریر کی یہ لائنیں بجائی گئیں کہ ہندوستان میں ہندوؤں کی کُل آبادی 100 کروڑ ہے۔ ہماری آبادی صرف 28کروڑ ہے۔ تم لوگ تعداد میں ہم سے بہت زیادہ ہو۔ دیکھتے ہیں کون طاقتور ہے۔ 10 منٹ کے لئے پولیس ہٹادی جائے‘ دیکھو کیا ہوتا ہے۔

 بنگلورو سٹی کی سدّا پور پولیس نے جس نے ایف آئی آر درج کی‘ کہا کہ نابالغوں کے خلاف ازروئے قانون کارروائی ہوگی۔ گروپ نے سداپور کے وارڈ نمبر 144 میں خطرناک ہتھیار لہرائے تھے اور رقص کیا تھا۔ سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز وائرل ہوئیں۔

 سینئر عہدیداروں کی ہدایت پر پولیس حرکت میں آئی۔ نوجوانوں اور لڑکوں کو پکڑنے کل رات 3 بجے کارروائی کی گئی۔ بچوں کے والدین سداپور پولیس اسٹیشن کے سامنے جمع ہوگئے اور انہوں نے اپنے بچوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تاہم پولیس نے انہیں وہاں سے روانہ کردیا۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

ّ