سوشیل میڈیامہاراشٹرا

حکومت دلہنیں فراہم کرے، کنوارے دولہوں کاجلوس

جیوتی کرانتی پریشد کے بانی رمیش بارسکر نے کہا کہا کہ لوگ، اس جلوس کا مذاق اڑائیں گے مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ ریاست میں مردو خواتین کے تناسب میں فرق کی وجہ سے شادی کے لائق نوجوانوں کو دلہنیں نہیں مل رہی ہیں۔

پونے: صنفی تناسب میں تفاوت کے مسئلہ کو نمایاں کرتے ہوئے مستحق کنواروں نے شولاپور ضلع میں جلوس نکال کر اپنے لیے دلہنوں کا مطالبہ کیا۔ ”دولہا جلوس“ کا اہتمام چہارشنبہ کو ایک تنظیم نے کیا اور بعد ازاں ضلع کلکٹر دفتر میں یادداشت پیش کرتے ہوئے مہاراشٹرا میں مردو خواتین کے تناسب کو بہتر بنانے اور  دورانِ حمل جنس کا پتا لگانے کے خلاف قانون پی سی پی این ڈی ٹی کو سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔

 یادداشت میں ریاستی حکومت سے بھی جلوس میں شامل مستحق کنواروں کے لیے دلہنوں کا انتظام کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ شادی کے لباس میں ملوث گھوڑیوں پر سوار کئی کنوارے‘ بیانڈ باجے کے ساتھ کلکٹر دفتر پہنچے اور اپنے لیے دولہنوں کا مطالبہ کیا۔

جلوس کا اہتمام کرنے والے جیوتی کرانتی پریشد کے بانی رمیش بارسکر نے کہا کہا کہ لوگ، اس جلوس کا مذاق اڑائیں گے مگر تلخ حقیقت یہ ہے کہ ریاست میں مردو خواتین کے تناسب میں فرق کی وجہ سے شادی کے لائق نوجوانوں کو دلہنیں نہیں مل رہی ہیں۔

“ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹرا کا صنفی تناسب فی ایک ہزار لڑکے 889 لڑکیاں ہیں۔ بارسکر نے دعویٰ کیا کہ اس تفاوت کے لیے مادررحم میں لڑکیوں کا قتل او رحکومت ذمہ دار ہے۔“